اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کے سبب برطانیہ میں جولائی میں مہنگائی 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جس کے سبب ملک میں کساد بازاری کے امکانات ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق محکمہ شماریات کے دفتر نے بتایا کہ پچھلے مہینے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) تیزی سے بڑھ کر 10.1 فیصد تک پہنچ گیا جو جون میں 9.4 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا، جس کے بعد سی پی آئی 40 سال کی تاریخی بلند سطح تک پہنچ گیا۔
بینک آف انگلینڈ نے رواں مہینے کے اوائل میں خبردار کیا تھا کہ اس سال مہنگائی 13 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جو 1980 کے بعد بلند ترین سطح ہوگی۔پچھلے ہفتے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ کی معیشت مسلسل دوسری سہ ماہی میں کم ہوئی، مزید بتایا گیا تھا کہ برطانیہ میں کساد بازار ہوسکتی ہے جو 2023 کے آخر تک جاری رہی سکتی ہے۔
مہنگائی کے حالیہ اعداد وشمار جاری ہونے کے بعد وزیر خزانہ ندیم زہاوی نے بتایا کہ میں سمجھ سکتا ہوں کہ یہ مشکل وقت ہے، لوگ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پریشان ہیں جس کا سامنا پوری دنیا کو ہے۔
شہبازگِل کی جان کو خطرہ، پنجاب حکومت کی عدلیہ سے مداخلت کی اپیل