راولپنڈی میں کمسن بچوں اور بچیوں کو ہوس کا نشانہ بنانے والے 2 اوباشوں کو اہلِ محلہ نے خوب درگت بنانے کے بعد پولیس کے ہاتھوں گرفتار کروا دیا۔
تھانہ نیوٹاؤن کے علاقہ نیو کٹاریاں میں واقع حجام کی دکان کے اندر معصوم کمسن بچوں اور بچیوں کو ہوس کا نشانہ بنانے والے 2 اوباشوں کو اہل محلہ نے مارپیٹ کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔
پولیس نے ملزمان کے خلاف دو الگ الگ مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ تھانہ نیو ٹاون میں درج مقدمہ نمبر 553/20 کے مدعی راجہ شہزاد کے مطابق درخواست گزار نمل یورسٹی اسلام آباد میں ملازمت کرتا ہے۔ 28
مدعی کے مطابق فروری کو دن تین بجے اس کا 5 سالہ بیٹا ” م ” گھر سے باہر دکان پر چیز لینے کے لئے گیا۔تھوڑی دیر بعد گھر واپس آیا تو والدہ کو بتایاکہ حمام والے لڑکے نے مجھے دکان کے اندر بلایا اور غلط حرکت کی۔
ایف آئی آر کے مطابق راجہ شہزاد جب شام 7 بجے چھٹی کرکے گھر آیا تو اس کی بیوی نے بتایاکہ آج بچے نے یہ بات بتائی ہے۔ میں اپنے بیٹے کو لے کر حمام کی دکان پر گیا تو بچے نے اشارہ کرکے بتایا کہ محمد زبیر نے زیادتی کی ہے۔
راجہ شہزاد کے بیان کے مطابق دکان کے ساتھ لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں دیکھا تو محمد زبیر اشارہ کرکے بچے کو دکان کے اندر بلا رہا تھا۔ملزم نے میرے بچے کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی ۔
دوسری جانب مقدمہ نمبر 554/20 کے مدعی محمد بشارت نے کہا کہ میں محلے کی چوکیداری کرتا ہوں۔28 فروری کی شام 5 بج کر 50 منٹ پر میری بیٹی 5 سالہ “ع” گھر کے قریب گلی میں پانی بھرنے کے لئے نکلی۔
محمد بشارت نامی مدعی کے مطابق تھوڑی دیر بعد جب بچی گھر واپس آئی تو اپنی والدہ کو بتایاکہ حمام والے لڑکے نے مجھے دکان کے اندر بلایا اور میرے ساتھ غلط حرکت کی۔
بشارت نے کہا کہ جب میری بیوی نے مجھے یہ بات بتائی تو میں فوری طور پر دکان پر گیا۔دکان میں شعیب نامی لڑکا موجود تھا۔ میں نے سامنے دکان پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں دیکھا۔
کیمرے کے مطابق شعیب نے اشارے سےمدعی کی بیٹی کو دکان کے اندر بلایا اور تھوڑی دیر بعد دکان سے نکالا۔ پولیس نے دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ملزمان اب تک متعدد کمسن بچوں اور بچیوں کے ساتھ یہ قبیح فعل کر چکے ہیں جن کے خلاف تفتیش جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات ناقابلِ برداشت ہیں۔