پاکستان میں محدود صارفین کیلئے ٹوئٹر کا ’ایڈٹ بٹن‘ متعارف ہوگیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں محدود صارفین کیلئے ٹوئٹر کا ایڈٹ بٹن متعارف ہوگیا
پاکستان میں محدود صارفین کیلئے ٹوئٹر کا ایڈٹ بٹن متعارف ہوگیا

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان کے محدود صارفین کو بھی ایڈٹ بٹن تک رسائی دے دی۔

یاد رہے کہ ٹوئٹر منتظمین نے اپریل 2022 میں اعلان کیا تھا کہ جلد ہی پلیٹ فارم پر ایڈٹ بٹن کو متعارف کرایا جائے گا اور پھر ستمبر میں اس فیچر تک محدود صارفین کو رسائی دی گئی تھی۔

گزشتہ ستمبر میں ٹوئٹر کی جانب سے امریکا اور یورپی صارفین کو رسائی دی گئی تھی، تاہم اب اس تک پاکستانی صارفین کو بھی رسائی دے دی گئی ہے۔

ابتدائی طور پرجو صارفین اینڈرائیڈ اور آئی او ایس یعنی آئی فون سمیت دیگر فونز سے ٹوئٹر ایپ کو استعمال کرینگے اُن کو اس تک رسائی حاصل ہے۔

’اس فیچر کے تحت صارفین اپنی کسی بھی ٹوئٹ کو 30 منٹ کے اندر اندر ایڈٹ کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ایلون مسک ٹوئٹر کے مالک بن گئے، تین اعلیٰ عہدیدار برطرف

مذکورہ فیچر کے تحت ایڈٹ کیے جانے والی ٹوئٹس ٹائم اسٹیمپ اور لیبل کے ساتھ نظر آئیں گی جس سے پڑھنے والوں کو معلوم ہوجائے گا کہ اوریجنل ٹوئٹ کو ایڈٹ کیا گیا ہے۔

پاکستان میں بھی صارفین اپنی ٹوئٹ کو 30 منٹ بعد ایڈٹ کرسکتے ہیں، یعنی اگر وہ ٹوئٹ کے کیپشن کو تبدیل کرنے سمیت اس میں کوئی اضافہ کرنا چاہیں یا پھر کسی کو مینشن کرنا چاہیں تو وہ کرسکتے ہیں۔

تاہم، ایسی ٹوئٹ میں صارفین کو ایڈٹ ہسٹری نظر آئے گی اور ٹوئٹ کے نیچے کمنٹس اور لائیک کی جگہ ایڈٹ ہسٹری کا آپشن نظر آنے لگے گا، جسے کلک کرنے کے بعد صارفین اصل ٹوئٹ کو بھی دیکھ سکیں گے۔

مزید برآں نیا فیچر ایڈٹ ہسٹری کے طور پر صارفین کو یہ بھی بتائے گا کہ ٹوئٹ کرنے والے شخص نے کب ٹوئٹ کو ایڈٹ کیا۔

پاکستان کے محدود صارفین کو اس تک رسائی دیے جانے کے بعد خیال کیا جارہا ہے کہ ایڈٹ بٹن کو ممکنہ طور پر آئندہ چند ماہ کے دوران عام کردیا جائے گا، تاہم اس حوالے سے ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

Related Posts