امریکا کے بعد چین کا بھی شام میں فوجی آپریشن پر تحفظات کا اظہار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

turk militari in syria
امریکا اور چین کا شام میں فوجی آپریشن پر تحفظات کا اظہار

ترجمان چینی وزارت خارجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ  شام کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے، دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکا نے ترکی کو شام میں فوجی کارروائی کی اجازت نہیں دی۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چین کا ہمیشہ سے ماننا ہے کہ شام کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے اس کو برقرار رہنے دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کے فوجی آپریشن کے نتائج کے حوالے سے تمام فریقین پریشانی کا شکار ہیں اور ترکی سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

گینگ شوانگ نے کہا کہ عالمی برادری کو شام کے مسئلے کے سیاسی حل کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں اور صورتحال کو مزید پیچیدگیوں سے بچانا چاہیے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیوکاکہنا تھا کہ  یہ اطلاعات بالکل غلط ہیں کہ امریکا نے ترکی کو اس آپریشن کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ترکی کو کوئی گرین سگنل نہیں دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ترکی کی جانب سے کرد پیشمرگہ فورسز پر شام میں کیے جانے والے حملوں پر تنقید کرتے ہوئے اسے ایک ’غلط اقدام‘ قرار دیا ہے۔ اس سے قبل انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ترکی کو سنگین معاشی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹنبرگ نے کہا کہ ترکی کے سیکیورٹی خدشات بالکل جائز ہیں لیکن انہیں تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

اس سے قبل سعودی عرب نے شام میں بدھ کے روز سے جاری ترک فوجی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھاکہ شام میں نہتے اور بے گناہ شہریوں پر بمباری بند کی جائے۔

واضح رہے کہ ترک فوج نے شام کے شمال مشرقی علاقے میں  کردوں کی جماعت کردستان ورکرز پارٹی (وائی پی جی) کے خلاف فوجی آپریشن شروع کردیا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اس کا مقصد ترکی کی جنوبی سرحد میں دہشت گردوں کی راہداری کو ختم کرنا ہے۔

Related Posts