استنبول: نیٹو کے رکن ترکی نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے باوجود روس سے جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم کی دوسری کھیپ کی خریداری کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔
ترکی کی ملٹری پروکیورمنٹ ایجنسی کے سربراہ کے سرکاری ٹیلی ویژن پر تبصرے یوکرین تنازع کے دوران ماسکو کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے کے لیے انقرہ کی کوششوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ایجنسی اور اس کے سربراہ اسماعیل دیمر پرواشنگٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اختتامی ہفتوں میں روس سے S-400 میزائل دفاعی نظام کی خریداری پرپابندیاں عائد کی تھیں۔
ترکی نے 2019 میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی پہلی کھیپ حاصل کی تھی ۔
اسماعیل دیمر نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ 2017 کے معاہدے میں ہمیشہ ترکی کو روسی ہتھیاروں کی دو بیٹریاں ملنے کا تصور کیا گیا ۔
ان کا کہنا ہے کہ براہ راست مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کے خاتمے کی کوشش میں ترکی نے گزشتہ چند مہینوں میں واشنگٹن کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔
مزید پڑھیں:روس کی یوکرین کو مزید اسلحہ دینے پر امریکا کو وارننگ