میزائلوں کی فراہمی سے متعلق روس سے بات چیت جاری ہے،ترکی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Turkey says still talking to Russia about missile deliveries

استنبول: نیٹو کے رکن ترکی نے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے باوجود روس سے جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹم کی دوسری کھیپ کی خریداری کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔

ترکی کی ملٹری پروکیورمنٹ ایجنسی کے سربراہ کے سرکاری ٹیلی ویژن پر تبصرے یوکرین تنازع کے دوران ماسکو کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے کے لیے انقرہ کی کوششوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔

ایجنسی اور اس کے سربراہ اسماعیل دیمر پرواشنگٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اختتامی ہفتوں میں روس سے S-400 میزائل دفاعی نظام کی خریداری پرپابندیاں عائد کی تھیں۔

ترکی نے 2019 میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی پہلی کھیپ حاصل کی تھی ۔

اسماعیل دیمر نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ 2017 کے معاہدے میں ہمیشہ ترکی کو روسی ہتھیاروں کی دو بیٹریاں ملنے کا تصور کیا گیا ۔

ان کا کہنا ہے کہ براہ راست مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کے خاتمے کی کوشش میں ترکی نے گزشتہ چند مہینوں میں واشنگٹن کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔

مزید پڑھیں:روس کی یوکرین کو مزید اسلحہ دینے پر امریکا کو وارننگ

یاد رہے کہ ترکی روسی میزائلوں کی خریداری کی وجہ سے F-35 لڑاکا جیٹ پروگرام سے نکالے جانے کے بعد اپنی فضائیہ کو جدید بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

اسماعیل دیمر نے کہا کہ معاہدے کے تنازعات کی وجہ سے ترکی نے روسی S-400 کی دوسری کھیپ کی فوری ترسیل نہیں کی۔

Related Posts