شام میں کرد اور ترکی دونوں جنگ بندی چاہتے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شام میں کرد اور ترکی دونوں جنگ بندی چاہتے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
شام میں کرد اور ترکی دونوں جنگ بندی چاہتے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میری ترکی کے صدر رجب طیب اردوان سے بات ہو گئی ہے جبکہ کرد جنگجو اور ترکی دونوں ہی جنگ بندی کے حق میں ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ طیب اردوان نے مجھے بتایا کہ شام کے شمالی علاقے میں تھوڑی بہت گولہ باری کی گئی تھی، جو روک دی گئی ہے، تاہم طرفین جنگ بندی چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ نے یورپی یونین سے سخت کوششوں کے بعد بریگزٹ معاہدہ کرلیا

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سالوں پہلے ایسی صورتحال نہیں تھی، جس کا افسوس ہے جبکہ ایسے مسائل سے نمٹنے کے مصنوعی طریقے استعمال کیے جاتے تھے، تاہم اب دونوں طرف سے  کامیاب جنگ بندی کا اچھا موقع ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے تیل کو محفوظ کر لیا ہے جبکہ کرد اور ترکی نے دونوں طرف سے داعش کے جنگجوؤں کو حراست میں لے رکھا ہے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ابھی ابھی مجھے آگاہ کیا گیا ہے کہ یورپی اقوام پہلی بار یہ خواہش رکھتی ہیں کہ داعش کے جو جنگجو ان سے تعلق رکھتے ہیں، انہیں اپنی تحویل میں لے لیں، یہ اچھی خبر ہے۔

یورپی اقوام کی خواہش پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ اُس وقت ہوتا تو زیادہ بہتر تھا جب ہم نے انہیں حراست میں لیا تھا۔ تاہم، اچھی پیش رفت دیکھنے میں آرہی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ  امریکا جنگ نہیں چاہتا ، نہ ایران جنگ چاہتا ہے  جبکہ پاکستان سے  سہولت کاری کا کردار ادا کرنے کی درخواست امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کی۔

بین الاقوامی میڈیا نمائندگان سے تین روز قبل  بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ  جنگ پر یقین نہیں رکھتے جبکہ ایرانی صدر کا بھی یہی خیال ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا جنگ نہیں چاہتا اور ٹرمپ نے سہولت کاری کا کہا۔وزیر اعظم عمران خان

Related Posts