امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کام کرگئی، کولمبیا بے دخل تارکین وطن کو واپس لینے پر رضا مند ہوگیا۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی صدرکی کولمبیا کو ٹیرف بڑھانے کی دھمکی آخر کام کرگئی جس کے بعد کولمبیا بے دخل تارکین وطن کو قبول کرنے پر راضی ہوگیا۔
امریکا سے بے دخل تارکین وطن کو قبول کرنے کے فیصلے کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے بھی کولمبیا کے خلاف سخت اقدامات روک دیئے ہیں۔
قبل ازیں امریکا سے تارکین وطن کی بے دخلی کے فیصلے پر کولمبیا کے صدر نے تارکین وطن کو واپس قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
مہاکمبھ میلے سے شہرت پانے والی مونا لیزا کو بالی ووڈ کی بڑی پیشکش مل گئی
کولمبیا کے صدرگستاوو پیٹرو کا کہنا تھا کہ ملک بدر کیے جانے والے تارکین وطن کی پروازیں اس وقت تک روکیں گے، جب تک انہیں باوقار طریقے سے نہیں بھیجا جائے گا۔
امریکی صدر نے تمام غیر قانونی کولمبین شہریوں کو امریکا سے نکالنے کا حکم دیا تھا، پہلی فلائیٹ پہنچی تو کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے فلائیٹ کو اُترنے نہیں دیا۔ جس پر امریکی صدر نے کولمبیا پر فوراً نئی پابندیاں عائد کر دیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے کولمبیا کے تارکین کو واپس لینے سے انکار پر25 فیصد تجارتی ٹیرف اور ویزہ پابندیوں سمیت سخت اقدامات کی دھمکی دی، تاہم اب فیصلے کو روک دیا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی غیر قانونی امیگریشن کو قومی ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن نافذ کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اب تارکین وطن کو امریکا بدر کرنے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔
امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، ابتدا میں ایک لاکھ کے غیر قانونی افراد کو ملک بدر کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے صرف 6 دن کے بعد جاری سخت احکامات کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا تھا۔
حکام کے مطابق اب تک امریکا بھر سے 2 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے ملک بدر کیا جاچکا ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت امریکا میں تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکینِ وطن مقیم ہیں، جن میں سب سے زیادہ ریاست ٹیکساس اور کیلی فورنیا میں آباد ہیں۔