قانونی پابندی ختم، کمپنیاں بیرونِ ملک رشوت دے کر ٹھیکے حاصل کرسکیں گی، ٹرمپ نے اجازت دیدی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی صدر ٹرمپ
(فوٹو: آن لائن)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قانونی پابندی ختم کرتے ہوئے امریکی کمپنیوں کو بیرونِ ملک رشوت دے کر ٹھیکے حاصل کرنے کی اجازت دے دی ہے، ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے کے بعد دیارِ غیر میں رشوت دینا جرم قرار نہیں دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے۔ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر نے امریکی شہریوں کو بیرونِ ملک ٹھیکے لینے کیلئے حکومتوں کو رشوت دینے کی باقاعدہ اجازت دے دی۔ محکمہ انصاف کو بھی حکم جاری کردیا گیا۔

ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد امریکی محکمہ انصاف نے اس قانون پر عملدرآمد روک دیا ہے جو امریکی کارپوریشنز کو غیر ملکی حکومتوں کے اہلکاروں کو رشوت دے کر اپنے مالی مفادات حاصل کرنے سے روکتا ہے۔ نئے اٹارنی جنرل کو بھی فارن کرپٹ پریکٹسز ایکٹ کے تحت اقدامات اور قانونی کارروائی روکنے کا حکم دے دیا گیا۔

محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ امریکی افراد اور کمپنیاں دوسرے ممالک میں کاروبار کے حصول کیلئے غیر ملکی سرکاری اہلکاروں کو رشت دیتے ہیں۔ اس پر صدر ٹرمپ کایہ مؤقف ہے کہ سابق امریکی صدر جمی کارٹر کے تصور کے تحت فارن کرپٹ پریکٹسز ایکٹ امریکی کپنیوں کو عالمی سطح پر نقصان پہنچا رہا ہے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ قانون کاغذ پر بہت اچھا لگتا ہے لیکن ہے بہت برا کیونکہ یہ ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے اور بہت سے سودے اس لیے نہیں ہوسکتے کیونکہ کوئی بھی ہمارے ساتھ کاروبار نہیں کرنا چاہتا۔ عملی طور پر یہ قانون ایک تباہی ہے جس کی وجہ سے لوگ ہمارے ساتھ کاروبار نہیں کرتے۔

Related Posts