واشنگٹن: سابق امریکی صدر کو گرفتاری کے بعد رہا کردیا گیا ہے، عدالت میں پیشی کے موقعے پر ڈونلڈ ٹرمپ نے حساس فائلز غلط طریقے سے پیش کرنے کے الزامات مسترد کردئیے۔
تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کی تاریخ میں وہ پہلے موجودہ اور سابق صدر ہیں جن پر فردِ جرم عائد کی گئی۔ ان کے وکیل نے خفیہ دستاویزات غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے اور حکومت کو نہ دینے کے 37الزامات کے خلاف درخواست دائر کی۔
پاکستان کے چینی کرنسی میں روسی تیل خریدنے پر امریکا کا ردعمل
مجسٹریٹ جج جوناتھن گڈمین نے مقدمے کی سماعت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ اور شریک ملزم والٹ ناؤٹا کو ہدایت کی کہ کیس کے حقائق پر آپس میں بات چیت سے باز رہیں۔ سماعت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام تر مجرمانہ الزامات کی صحت سے انکار کردیا۔
اپنی درخواست میں ڈونلڈ ٹرمپ نے مؤقف اختیار کیا کہ میں نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد خفیہ دستاویزات اپنے پاس نہیں رکھیں۔ یہ الزامات غلط ہیں کہ امریکی حکومت کے راز میری رہائش گاہ کے غسل خانے، بیت الخلاء، بال روم اور بیڈروم میں محفوظ تھے۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھ پر فردِ جرم عائد کرنا جو بائیڈن حکومت کی جانب سے صدارتی انتخابات میں مداخلت ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سابق امریکی صدر پر کوئی پابندی لگائے بغیر عدالت سے باہر جانے کی اجازت دے دی۔