واشنگٹن :امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی پر حال ہی میں عاید کردہ پابندیوں کو ہٹانے کا اعلان کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاس میں ایک تقریر میں بتایاکہ میں نے سیکریٹری خزانہ کوترکی پر 14اکتوبر کو عاید کردہ پابندیوں کو ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔
یہ پابندیاں ترکی کی شام کے شمال مشرقی علاقے میں(امریکا کے اتحادی)کرد جنگجوئوں کے خلاف فوجی کارروائی کے ردعمل میں عاید کی گئی تھیں۔انھوں نے کہا کہ ترکی نے ان سے رابطہ کیا ہے اور مطلع کیا ہے کہ وہ شام میں اپنی جنگی کارروائی روک دے گا تاکہ امریکا کی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی کو مستقل بنایا جاسکے۔
مزید پڑھیں :شام کے متحارب یا جنگ بندی کے علاقے ہماری فوج سے پاک ہیں: ٹرمپ
امریکا کے محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ کے مطابق ترکی کی دفاع اور توانائی کی وزارتوں کے علاوہ وزیر داخلہ ، دفاع اور توانائی پر عاید کردہ پابندیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی ثالثی میں ترکی اور شامی کرد فورسز کے درمیان طے شدہ جنگ بندی سمجھوتے کی پاسداری کی جارہی ہے اور اس پر توقع سے کہیں بڑھ کر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ شامی جمہوری فورسز(ایس ڈی ایف) کے کمانڈر انچیف جنرل مظلوم عابدی نے انھیں اس امر کی یقین دہانی کرائی ہے کہ شام کے شمال مشرقی علاقے میں زیر حراست داعش کے جنگجو حراستی مراکز میں محفوظ ہیں۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حراستی مراکز کا بڑے اچھے طریقے سے انتظام کیا جارہا ہے۔
داعش کے قیدیوں میں سے چند ایک بھاگے تھے۔ان میں زیادہ تر کو دوبارہ گرفتار کیا جاچکا ہے۔انھوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ امریکی فوجیوں کا ایک چھوٹا دستہ شام میں تیل کے کنووں کے تحفظ کے لیے موجود رہے گا۔نیزہم یہ فیصلہ کرنے والے ہیں کہ مستقبل میں اس ضمن میں اور کیا کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ دور میں امریکی قومی سلامتی کے چوتھے سربراہ مستعفی