امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ’شرمناک‘ قرار دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے، ہمیں ابھی ابھی اس کے بارے میں پتا چلا۔
انہوں نے مزید کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ لوگ کچھ نہ کچھ توقع کر رہے تھے کیونکہ ماضی میں کافی لڑائیاں ہو چکی ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ میں صرف امید کرتا ہوں کہ یہ جلد ختم ہو جائے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایکس پر کہا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو مانیٹر کر رہے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ایشیائی ہمسایوں کے ساتھ ایک ’امن پسند حل‘ کے لیے رابطہ رکھے گا۔
واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے نے کہا کہ بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے روبیو سے بات کی اور انہیں بھارت کی فوجی کارروائیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
گزشتہ دنوں میں واشنگٹن نے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کشیدگی کو کم کرنے اور “ذمہ دار حل” تک پہنچنے کی ترغیب دی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن ابتدائی کشیدگی کے دوران بھارت اور پاکستان کو خود پر چھوڑ سکتا ہے کیونکہ اسے اس وقت یوکرین کی جنگ اور غزہ کی جنگ میں امریکی مداخلت جیسے دیگر عالمی مسائل پر توجہ دینی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپریل 25 کو کہا تھا کہ بھارت اور پاکستان خود اپنے تعلقات حل کر لیں گے۔
امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ متعدد سطحوں پر دونوں ایشیائی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے اور مارکو روبیو نے گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے ساتھ کالز کیں۔