ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا پاکستان میں کورونا ویکسین کی زائد قیمت پر اظہار تشویش

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Covid Vaccine

کراچی : پاکستان میں 1500 روپے کی کورونا ویکسین 8 ہزار میں کیوں لگائی جا رہی ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کورونا ویکسین کی پاکستان میں پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے کمرشل بنیادوں پر فروخت کا سخت نوٹس لے لیا۔

وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کو لکھے گئے خط میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے دنیا بھر میں کورونا ویکسین حکومت کی مدد سے شہریوں کی حفاظت کیلئے مفت فراہم کی جارہی ہے لیکن پاکستان 50 ہزار ڈوز پرائیویٹ سیکٹر کو فراہم کی گئی ہیںجویہ ویکسین ہزاروں روپے میں لگا رہے ہیں۔

پرائیویٹ اسپتالوں نے اسے کرپشن کی کھڑکی کے طور پر استعمال کیا ہوا ہے،دنیا میں کورونا ویکسین سپونٹک کی قیمت دس ڈالر فی خوراک مقرر کر رکھی ہے ۔پاکستان میں یہ 160 فیصد زائد قیمت پر لگائے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں اسقدر زائد قیمت پر ویکسین کی شہریوں کو فراہمی سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے ،بھارت یہ ویکسین اپنی کرنسی کے لحاظ سے734 روپے میں لگا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:دُنیا بھر میں کورونا وائرس سے 12 کروڑ 47 لاکھ افراد متاثر، 27 لاکھ 46 ہزار ہلاک

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کی مساویانہ بنیاد پرصاف وشفاف فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے حکومتیں معلومات فراہم کرنے کی ذمہ دار ہیں ۔اس لحاظ سے معلومات فراہم کی جائیں کہ کونسی ویکسین استعمال میں لائی جارہی ہے؟ ۔کتنی خوراکیں ویکسین کی محفوظ بنائی گئی ہیں؟ ۔کون ویکسین فراہم کررہا ہے۔کب ویکسین لگائی گئی اور کتنی مقدار میں ویکسین درکار ہے؟۔

حکومت ویکسین کی ایک ڈوز کیلئے کتنی رقم ادا کر رہی ہے؟ ۔کووڈـ19 کی ویکسی نیشن کے حوالے سے ویب سائٹ ودیگر ذرائع کا استعمال ہورہا ہے یانہیں؟ ۔ان نکات پر مبنی رپورٹ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو درکار ہوتی ہے جس کی بنیاد پر مطلوبہ ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کورونا ویکسین پر سخت ردعمل عام شہریوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ زیادہ سے زیادہ 1500 روپے کی ویکسین آٹھ ہزار روپے سے زائد قیمت پر پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے لگائی جارہی ہے۔

خط میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ کوروناویکسی نیشن کا کام نجی سطح کے بجائے سرکاری سطح پر ہونا چاہئےکورونا ویکسی نیشن میں پرائیویٹ سیکٹر کے میدان میں آنے کی وجہ سے ویکسین غریب عوام کی دسترس سے دور کی جارہی ہے۔

اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات پر وفاقی حکومت کیا عملی اقدامات اٹھاتی ہے یہ بالکل واضح ہے کہ کورونا ویکسی نیشن اتنی مہنگی نہیںجتنی مہنگی پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے فراہم کی جارہی ہے ۔

corona vaccine in Pakistan

Related Posts