پشاور: بے شک مارنے والے سے بچانے والا بہت بڑا ہے، سانحہ اے پی ایس میں جسم پر 8 گولیاں کھانے کر بچ جانے والے طالب علم ولید خان نے برطانوی یوتھ پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
برطانوی یوتھ پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے والے طالب علم ولید خان نے سانحہ اے پی ایس میں اپنے جسم پر 8گولیاں کھائیں اور معجزانہ طور پر بچ گئے، دہشت گردوں نے ولید خان پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
معصوم طالب علم کے چہرے پر 6 گولیاں لگنے سے ولید خان کی شناخت بھی مشکل ہوگئی تھی اور خون بہنے سے کم سن طالبعلم کافی دیر تک بے ہوش پڑا رہا، چہرے پر گولیاں لگنے سے چہرہ کھل گیا تھا اور جبڑا لٹک گیا تھا۔
برطانوی یوتھ پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے والے ولید خان نے کہا کہ حملے کے بعد جب مجھے ہسپتال لے جایا گیا تو میرے والد مجھے ڈھونڈنے کے دوران کافی مرتبہ گرتے رہے، ان کی تلاش جواب دینے لگی تو آخر میں ایک ڈاکٹر نے میرے والد کو کہا کہ وہاں کونے میں ایک بچہ پڑا ہوا وہ اپکا تو نہیں لیکن اس وقت بھی بابا نے مجھے نہیں پہچانا۔
اس کے بعد 8 روز بعد جب مجھے ہوش آیا تو تب بھی شناخت مشکل تھی پھر میری ماں کو بلوایا گیا تو انہوں نے میرا گھر میں پچپن کا جو نام لیا جاتا تو وہ پکارا جس پر میں نے ہاں میں جواب دیا جس سے میری شناخت ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ میں وہ منظر کبھی نہیں بھول سکتا۔
ولید خان کو علاج کے لئے چند سال پہلے بر طانیہ بھجوایا گیا، اب تک بہادر طالبعلم کی 12 سرجرجیاں ہو چکی ہیں جن میں چہرے کی 6 بار پلاسٹک سرجری بھی ہو چکی ہے، ولید خان کو حال ہی میں برطانیہ میں یوتھ پارلیمنٹ کا رکن منتخب کیا گیا۔جو ان کے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں۔
ولید خان نے اے پی ایس واقعے کی چھٹی برسی پر کہا کہ علم دشمنوں نے ہم پر گولیاں برسائیں، ہم ان کا جواب قلم سے دیں گے، ہمارے حوصلے پہلے سے زیادہ بلند ہیں، ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں، اے پی ایس شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، تعلیم ہمارا مشن تھا اس مشن سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔