دھرنا ختم، پاک افغان سرحد پر تجارتی سرگرمیاں بحال

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: ڈان)

چمن: پاک افغان سرحد پر احتجاج کے باعث بند ہونے والی تجارتی سرگرمیاں دھرنے کے اختتام کے ساتھ ہی بحال کردی گئی ہیں۔

گزشتہ برس 16نومبر کو حکومت کی جانب سے ون ڈاکومنٹ رجیم کے اعلان کے ساتھ ہی مقامی افراد نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومتی پالیسی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنا دے دیا۔

ملک میں جاری سیاسی بحران کے باعث پاک افغان بارڈر پر دھرنے پر حکومت کی عدم توجہ کے باعث عوامی احتجاج تقریباً 4 ماہ تک جاری رہا جس کے نتیجے میں مقامی مزدور بے روزگار ہونے لگے۔

مسئلے کی سنگینی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پاک فوج نے حکومت کے ساتھ اشتراک کرکے مقامی افراد سے مذاکرات کیے اور عسکری و سیاسی حکام کی مشترکہ کاوشوں سے صورتحال میں بہتری آئی۔

بعد ازاں چمن بارڈر پر فروری کے آخر میں مال بردار گاڑیوں کے ذریعے تجارت کا آغاز ہوا جس سے مقامی مزدوروں کی بے روزگاری اختتام پذیر ہوئی اور خطے میں کاروباری مواقع میں بہتری آنے لگی۔

دوسری جانب پاک افغان سرحد پر تجارت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور پاک فوج نے بارڈر بندش سے پاکستان اور بلوچستان کے مزید ہونے والے نقصان پر قابو پالیا ہے۔ کاروباری سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کی خوشی ہے۔

Related Posts