پولیس کی ملی بھگت سے مری اور دیگر تفریحی مقامات پر سیاحوں کا ہجوم، زندگیوں کو خطرہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

tourists reached Murree amid corona

اسلام آباد:حکومتی پابندیاں نظر انداز، ملک بھر سے سیاحوں نے مری ، ناران کاغان اور دیگر سیاحتی مقامات کا رخ کرلیا، پولیس نے بھتے کیلئے ہزاروں جانیں داؤ پر لگادیں۔

گزشتہ چار ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کے دوران حکومت نے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے پورے ملک میں سیاحتی مقامات کو بند کر رکھا ہے تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے تاہم حکومت نے مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیا تھا جبکہ بعد میں لاک ڈاؤن اسمارٹ لاک ڈاؤن میں تبدیل ہوگیا ۔

مری سمیت ناران کاغان کی جھیکا گلی،نتھیاگلی، نیلم ویلی، اٹھمقام آزاد کشمیر کے تمام سیاحتی پوائنٹس کو بند کر دیا تھاجس کے بعد اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر حصوں سے سیاحوں نے مری سمیت خاص طور پر وادی نیلم دریا نیلم کا رخ کرلیا ہے ۔

حکومت کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں ختم نہیں ہوئیں لیکن اس کے برعکس لاہور،کراچی ،ملتان اور راولپنڈی اسلام آباد سے سیاحتی مقامات کی طرف سفر کرنے والے با آسانی اس مقام تک پہنچ جاتے ہیں جب کہ حکومت پنجاب نے ان پوائنٹس پر جانے کے لئے مختلف ناکے بھی لگائے ہوئے ہیں لیکن شہریوں نے ان کا حل بھی تلاش کرلیا ہے ۔

آنے والے سیاحوں کو جب ٹریفک پولیس اور پنجاب پولیس ناکے پر روکتی ہے تو سیاح چار سے پانچ ہزار نذرانہ دے کر باآسانی ان ناکوں  سے گزر جاتے ہیں ،یوں یہ سیاح اپنی فیملی کے ساتھ چھٹی انجوائے کرتے ہیں جبکہ ایس او پیز کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں ۔

یہاں آ کر لگتا ہی نہیں کہ ملک میں کورونا وائرس موجود ہے کوئی سیاح ماسک نہیں پہنتا اور نہ ہی سینیٹائزر کا استعمال کیاجارہاہے ،صورتحال اگر یوں ہی جاری رہی تو ان سیاحتی پوائنٹس پر کورونا وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے یہاں پر پولیس اور انتظامیہ بالکل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جو بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکپتن میں موت بانٹنے والوں سے 1 کروڑ کی منشیات برآمد

Related Posts