نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکورٹی بورڈ نے پاکستان میں سائبر حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کی روشنی میں ایک نئی ایڈوائزری جاری کی ہے۔
آئی ٹی ماہر کنول چیمہ نے اس بارے میں قیمتی ٹپس شیئر کیں کہ لوگ کس طرح سائبر حملوں سے خود کو بچا سکتے ہیں۔
کنول چیمہ کے مطابق اپنی حفاظت کے لیے پہلا قدم براؤزر ایکسٹینشنز کو انسٹال کرنا ہے جو آن لائن سرگرمیوں کو محفوظ بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ یہ ایکسٹینشن خود ہی ہیکنگ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
اپنی ایڈوائزری میں انہوں نے 16 مخصوص براؤزر ایکسٹینشنز پر روشنی ڈالی جن کا ہیکرز استحصال کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔
اگر ان میں سے کوئی بھی ایکسٹینشن آپ کے براؤزر میں پائی جاتی ہے تو کنول چیمہ نے صارفین کو سختی سے مشورہ دیا کہ وہ انہیں فوری طور پر ہٹا دیں۔
مزید برآں اگر آپ نے ان میں سے کوئی بھی ایکسٹینشن استعمال کیا ہے تو غیر مجاز رسائی کو روکنے کے لیے اپنے تمام پاس ورڈز اور حساس معلومات کو تبدیل کرنا بہت ضروری ہے۔
کنول چیمہ نے مزید زور دیا کہ پاس ورڈز کو اپ ڈیٹ کرنے میں ناکامی ذاتی ڈیٹا کو کمزور کر سکتی ہے کیونکہ ہیکرز ان ایکسٹینشنز کے ذریعے چوری شدہ معلومات تک آسانی سے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے تصدیق کی کہ اگر یہ ایکسٹینشنز آئی فونز پر بھی استعمال ہوتے ہیں تو انہیں ان ڈیوائسز سے بھی ڈیلیٹ کر دینا چاہیے۔
آئی ٹی ایکسپرٹ نے تمام صارفین پر زور دیا کہ وہ ایڈوائزری کا بغور جائزہ لیں اور اپنی ڈیجیٹل سیکورٹی کے تحفظ کے لیے فراہم کردہ گائیڈ لائنز پر عمل کریں۔