پاکستانی یوٹیوبر “ایس کے ٹرپل سیون نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب میں عمرہ کی نیت سے آنے والی دو خواتین مناہل ملک اور فراح حیدر فحش سرگرمیوں میں ملوث پائی گئیں۔
یوٹیوبر نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ اس واقعے نے پہلی مرتبہ ان کو سچی خوشی دی کیونکہ ان کے بقول اب ان کے سابقہ دعوے سچ ثابت ہوگئے ہیں۔
یوٹیوبر نے الزام لگایا کہ فراح حیدر، جو مبینہ طور پر ایک “پورن اسٹار کوآرڈینیٹر” اور “فحش ویڈیوز بنانے والی” ہے، مناہل ملک کو سعودی عرب لے کر آئی جہاں انہوں نے ہوٹل کے واش روم میں ایک انتہائی شرمناک ویڈیو بنائی اور “عثمان” نامی شخص کو بھیجی۔
اس ویڈیو کی تاریخ 27ویں رمضان کی شب یعنی شبِ قدر کی رات بتائی گئی ہے۔ یوٹیوبر نے مزید کہا کہ یہ ویڈیو مکمل نازیبا مناظر پر مشتمل ہے جس میں مناہل ملک نے مکمل طور پر برہنہ ہو کر مخصوص انداز میں مخاطب عثمان کو کیا۔
ویڈیو بنانے والے نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو کے تمام ثبوت، اسکرین شاٹس اور تفصیلات اس کے پاس موجود ہیں لیکن عثمان کے نام کے مکمل انکشاف سے گریز کیا کیونکہ اُس شخص نے ویڈیو فراہم کرنے کے بدلے رازداری کی شرط رکھی تھی۔
یوٹیوبر کے مطابق ماضی میں جب اس نے ان خواتین کے کردار پر سوال اٹھائے تھے تو لوگ اس پر یقین نہیں کرتے تھے اور سوشل میڈیا پر ان گالیاں دی جاتی تھیں مگر اب ان کے بقول وہ تمام ثبوت سامنے لا چکے ہیں ۔
اب تک کسی قانونی ادارے یا سعودی حکومت کی طرف سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم سوشل میڈیا پر بحث و مباحثہ زور پکڑ رہا ہے۔