مستونگ میں دہشت گردوں  کا حملہ، بلوچستان کانسٹیبلری کے 3 اہلکار شہید، 19 زخمی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Four FC personnel martyred in Quetta bomb b
Image: Dunya News

مستونگ: بلوچستان کے ضلع مستونگ کی دشت روڈ پر پیر کے روز ایک ہولناک دھماکے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے تین اہلکار شہید جبکہ 19 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ ان کے سرکاری گاڑی کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔

صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق دھماکہ ایک سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل میں نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے کیا گیاجو کہ سیکورٹی اہلکاروں کی گاڑی کے قریب زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق کانسٹیبلری کے اہلکار ڈیوٹی مکمل کر کے واپس جا رہے تھے کہ دہشت گردوں نے اُنہیں نشانہ بنایا۔ واقعے کے فوراً بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

شہداء کی میّتیں اور زخمی اہلکاروں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ زخمیوں میں سے کم از کم دو کی حالت نازک ہے، جنہیں بہتر طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔

صوبائی حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، جبکہ کسی گروہ نے تاحال حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

دوسری جانب وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے مستونگ کے علاقے شمس آباد میں بلوچستان کانسٹیبلری کی گاڑی پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

وزیرِاعظم نے اپنے تعزیتی پیغام میں تین سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، شہداء کی بلندی درجات اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی، اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں، ان کے ناپاک عزائم کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا۔ ہماری یہ جنگ اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا۔

Related Posts