مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 162واں روز، سرچ آپریشن کے نام پر 3 کشمیری شہید

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 162واں روز، سرچ آپریشن کے نام پر 3 کشمیری شہید
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 162واں روز، سرچ آپریشن کے نام پر 3 کشمیری شہید

مقبوضہ جموں و کشمیر میں آج تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کا 162واں روز ہے جبکہ غاصب بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر گھر گھر تلاشی کے دوران 3 کشمیریوں کو شہید کردیا۔

جموں و کشمیر میں بھارتی فوج نے پکڑ دھکڑ اور ظلم و تشدد جاری رکھتے ہوئے 3 کشمیری جوانوں کو پلواما کے علاقے میں شہید کیا۔ نام نہاد سرچ آپریشن پلواما کے علاقے گلشن پورہ میں ہوا جہاں 3 کشمیری جوانوں پر گولیاں برسائی گئیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جن نوجوانوں کو شہید کیا گیا ان کے نام فیضان حامد، عادل بشیر اور عمر فیاض لون ہیں جس پر علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل کر بھارت کی نریندر مودی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

مظلوم کشمیریوں نے اپنے بھائیوں کی شہادت پر بھارتی فوج کے خلاف  کشمیر میں جاری ظلم و ستم کے خلاف شدید نعرے بازی اور بھرپور احتجاج کیا۔ 

تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں  ذرائع مواصلات اور آمدورفت پر پابندیوں کے باعث معمولاتِ زندگی بدستور مفلوج ہیں۔ 

 وادی میں خوراک، اشیائے ضروریہ اور جان بچانے والی ادویات کی شدید قلت ہے جبکہ طویل ترین کرفیو کے باعث کھانے پینے کی اشیاء کی کمی سے قحط کی سی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

 انٹرنیٹ، موبائل فون اور ٹی وی کی نشریات تاحال معطل ہیں۔مظلوم کشمیریوں کا رابطہ بیرونی دنیا سے مکمل طور پر منقطع کر دیا گیا ہے تاکہ مظالم کو بے نقاب نہ کیا جاسکے، جس کے خلاف عوام کی جدوجہد جاری ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں  غاصب بھارتی فوج کے محاصرے کے باعث  کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں خوف اور دہشت کا ماحول برقرار ہے جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 وادی میں سڑکیں سنسان ، دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ بھارت نے حریت رہنماؤں سمیت بھارت نواز کشمیری رہنماؤں کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

 اس کے علاوہ بڑی تعداد میں کشمیری عوام، جوان، مرد اور بچے بھی جیلوں میں قید کر لیے گئے ہیں۔غاصب بھارتی حکومت مظلوم کشمیریوں کی آواز کو دبانے کی سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہے۔ 

یاد رہے کہ بھارت میں پیش آنے والے ایک کے بعد دوسرے واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی کی جدوجہد  بھارتی عوام خصوصاً اقلیتوں کے لئے ایک علامت بن چکی ہے

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ روز بھارت میں جاری مظاہروں کے دوران اب ’’فری کشمیر‘‘ کے پوسٹر کثرت سے دیکھے جاتے ہیں۔ چنئی میں  ایک مظاہرے کے دوران ’فری کشمیر‘کا پوسٹر دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں:  ’’فری کشمیر ‘‘کا پوسٹر چنئی میں بھی دیکھا گیا

Related Posts