کراچی،2نالوں کے انسدادِ تجاوزات آپریشن میں ہزاروں مکانات مسمار،35ہزارافراد بے گھر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی،2نالوں کے تجاوزات کےخلاف کارروائی، ہزاروں مکانات مسمار،35ہزارافراد بے گھر
کراچی،2نالوں کے تجاوزات کےخلاف کارروائی، ہزاروں مکانات مسمار،35ہزارافراد بے گھر

کراچی کے 2 نالوں پر قائم تجاوزات کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی گئی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں مکانات مسمار کردئیے گئے اور 35 ہزار شہری بے گھر ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق  انسدادِ تجاوزات کے دوران ہزاروں پختہ گھر گرا دیے گئے ، 35 ہزار افراد پختہ گھر مسمار کرنے سےبے گھر ہو چکے ہیں جن کے پاس اپنا کوئی اور ٹھکانہ نہیں ہے۔انتظامیہ کی غلفت کے باعث متاثرین کرائے کی مد میں ملنے والی رقم سے بھی تا حال محروم ہیں۔

سینکڑوں خاندان سڑک پر آگئے۔ سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوزات کے ایم سی بشیر صدیقی کا کہنا ہے کہ اس وقت 2 اضلاع میں کارروائی جاری ہے جن میں ضلع وسطی و غربی شامل ہیں۔ گجر نالہ اور اورنگی نالہ کے اطراف تجاوزات کا خاتمہ کیا جارہا ہے جس کے دوران ضلعی ڈپٹی کمشنرز معاونت کر رہے ہیں۔ 

 علاقہ اسسٹنٹ کمشنرز آپریشن والے مقامات پر موجو ہوتے ہیں۔بشیر صدیقی نے کہا کہ پختہ گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے جس کیلئے بھاری مشینری طلب کی گئی ہے۔پولیس اور رینجرز کی نفری بھی امن و امان کنٹرول کرنے کیلئے موجود ہے جبکہ لیڈی پولیس اور لیڈی رینجرز اہلکار بھی ضرورت کے وقت موجود ہوتی ہیں۔

گجر نالہ اور اورنگی نالہ کراچی کے سب سے بڑے برساتی نالے شمار ہوتے ہیں۔گجر نالہ کے اطراف 26 کلومیٹر رقبے سے 3000 مکانات اور دیگر تجاوزات مسمار کرنے کیلئے بیک وقت 3 مقامات پر آپریشن جاری ہے۔ 9کلومیٹر رقبے سے تجاوزات کا خاتمہ کر دیا گیاہے۔اورنگی نالہ پر بھی بھاری مشینری اور افرادی قوت کے ذریعے تجاوزات تیزی سے مسمار کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ حکام کے مطابق 23 میں سے 8 کلومیٹر رقبہ واگزار کرا لیا گیا ہے۔ نالے کی صفائی سمیت ترقیاتی کام بھی کئے جا رہے ہیں۔ آپریشن میں تیزی سے متاثرین کی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں۔ کرائے کے مکانات اور امدادی چیکس کے حصول کیلئے متاثرین پریشان نظر آتے ہیں۔

حکام کے مطابق حکومتی پالیسی کے تحت 30 فیصد تک ٹوٹنے والے مکانات کے متاثرین کو 15 ہزار روپے ماہانہ کے حساب سے ابتدائی طور پر 6 ماہ کے کرائے کی مد میں 90 ہزار روپے کے چیکس دیئے جا رہے ہیں۔انتظامی مراحل کے باعث چیکس کے اجراء میں تاخیر ہو رہی ہے۔

ادھر چیکس تقسیم کرنے والے کے ایم سی حکام کا کہنا ہے کہ رقم ملتے ہی چیکس تیار ہونا شروع ہو گئے تھے، تاہم قانونی طریقہ اپنانے اور چیکس درست متاثرین کو ادا کرنے میں کچھ مراحل سے گزرنے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔متاثرین کو چیکس کی ادائیگی کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گرم ہواؤں سے کراچی کے موسم میں تبدیلی، درجۂ حرارت 38 ڈگری تک پہنچ گیا

Related Posts