عمل دانش اسکول، جہاں طلبہ کو ایک روپیہ فیس میں معیاری تعلیم دی جاتی ہے

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمل دانش اسکول، جہاں طلبہ کو ایک روپیہ فیس میں معیاری تعلیم دی جاتی ہے
عمل دانش اسکول، جہاں طلبہ کو ایک روپیہ فیس میں معیاری تعلیم دی جاتی ہے

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں قائم عمل دانش اسکول میں غریب اور وسائل سے محروم طبقے سے تعلق رکھنے والے بچوں اور بچیوں کو ” ون روپی ” کی معمولی فیس پر معیاری تعلیم فراہم کررہا ہے۔ اسکول انگلش میڈیم میں تعلیم فراہم کرتا ہے تاکہ یہاں پڑھنے والے بچے اپنے خوابوں کو پورا کرسکیں۔

تنظیم کا مقصد ناخواندہ عوام کو بنیادی تعلیم دے کر پاکستان میں خواندگی کی شرح میں اضافہ کرنا ہے۔ اسکول والدین کے لئے بھی کلاسز چلاتا ہے اور انہیں تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی مالی قرضے بھی فراہم کرتا تاکہ وہ اپنی معاشی کر بہتر بنا سکیں ۔

ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اسکول کی بانی پروین راؤ کا کہنا تھا کہ ایک روپیہ فیس وصول کرنے کا مقصد بچوں کے اندر وقار اور خوداعتمادی کو پروان چڑھانا ہے۔ اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اس طرح انہیں کوئی یہ نہیں کہہ سکتا ہے کہ وہ خیراتی اسکول میں پڑھتے ہیں۔ اس اسکول کے مقابلے میں متعدد سرکاری ادارے بھی بہت زیادہ فیس وصول کررہے ہیں۔

اسکول کی بانی پروین راؤ کا کہنا تھا کہ ہم نے اس اسکول کا آغاز سرجانی ٹاؤن میں ایک مکان کو کرائے پر حاصل کرکے کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اسکول میں داخلہ لینے کے لیے عمر کی کوئی حد مقرر ہے ، ابتداء میں ہم نے 30 روپے فیس مقرر کی تھی تاہم والدین اس فیس کو دینے کے بھی متحمل نہیں تھے۔

عمل دانش اسکول کی انتظامیہ نے فوری طور پر تحقیقات کی اور اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے صرف ایک روپیہ فیس کے ساتھ اسکول کا آغاز کردیا۔انہوں نے مزید کہا “میرے اس اقدام کو فروغ دینے کے لیے مخیر حضرات نے مالی معاونت شروع کردی اور ہمارا ادارہ ایک مستحکم تنظیم میں تبدیل ہو گیا۔”

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے بانی اسکول کا کہنا تھا کہ ہم نے شروع ہی سے چار جہتی اسکول کا نظام متعارف کرایا تھا۔ جہاں طالب علموں کو تعلیم کے ہنر بھی سکھائے جاتے ہیں۔

فاسٹ ٹریک اسکول: وہ لوگ جن کی عمریں زیادہ ہو گئی ہوں یا وہ اسکول میں داخلہ لینے میں ہچکچاتے محسوس کرتے ہوں وہ ہمارے ادارے 3 سال میں بنیادی تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔

برادری کی خدمات: ہم طلبہ میں اپنے خاندانوں کی مدد کرنے کی ترغیب دیتے ہیں تاکہ جب وہ یہاں سے نکلے تو ایک کامیاب شہری بن کر نکلیں اور ان کے اندر دوسروں کی مدد کا جذبہ نمایاں ہو۔

اساتذہ کی تربیت اور تعلیم معاونت کا پروگرام: تمام ایف ڈی ایس ایس اسکول کے مقامی اساتذہ مزید تربیت اور تعلیم کے لئے اسکالر شپ اور تعلیمی قرض حاصل کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری تیار کرلی

Related Posts