نریندر مودی کی مسلم دشمنی کی وجوہات پر غور ضروری ہے۔شیریں مزاری

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نریندر مودی کی مسلم دشمنی کی وجوہات پر غور ضروری ہے۔شیریں مزاری
نریندر مودی کی مسلم دشمنی کی وجوہات پر غور ضروری ہے۔شیریں مزاری

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی مسلم دشمن پالیسیوں کی وجوہات پر غور کرنا ضروری ہے کہ وہ مسلمانوں کے اس قدر خلاف کیوں ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ یہ یاد رکھنا اہم ہے کہ مودی اپنی آر ایس ایس کی پالیسی مسلمانوں کے خلاف کیوں استعمال کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ نریندر مودی ہندوتوا ایجنڈے کی حامل توسیع پسندانہ پالیسی کشمیر اور بھارت دونوں جگہ آزما رہا ہے جبکہ یہ مسلم دشمن پالیسی دراصل اس کے متعصبانہ ایمان کا حصہ بن چکی ہے۔

وزیرِ مملکت برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) میں آمد سے قبل آر ایس ایس کا کارکن تھا جیسا کہ نازیوں کی براؤن رنگ کی شرٹس ہمیں یاد دلاتی ہیں۔

شیریں مزاری نے کہا کہ سن 1973ء سے 1988ء تک نریندر مودی آر ایس ایس کے کارکن تھے جس کے بعد انہیں بی جے پی میں سیاست دان کا روپ دے کر بھیج دیا گیا۔ 

Related Posts