سمندری طوفان کا کراچی سے براہ راست ٹکرانے کا کوئی خطرہ نہیں، چیف میٹرولوجسٹ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر سردار سرفراز نے کہا ہے کہ سمندری طوفان بیپر جوائے کا براہ راست کراچی سے ٹکرانے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

 نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سردار سرفراز نے کہا کہ 6 جون کی شام کو سائیکلون بنا تھا، سمندری طوفان ابھی کراچی کے جنوب 340 کلو میٹر دور ہے، سمندری طوفان کی ڈائریکشن اب تبدیل ہورہی ہے، اس کا ٹریک شمال کی طرف ہے، کل صبح ٹریک شمال مشرق کی جانب ہونے کا امکان ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ شمال مشرق کی طرف بڑھتے ہوئے کیٹی بندر اور گجرات کی طرف سے ساحل سے ٹکرائے گا، اگلے تین سے چار دن تک موسلا دھار بارشیں ہوں گی، اس دفعہ مون سون کی بارشیں معمول سے کم ہوں گی، سندھ، بلوچستان میں معمول سے کافی کم بارشیں ہوں گی، مون سون بارشوں کا اتنا بڑا خطرہ نظر نہیں آرہا۔

یہ بھی پڑھیں:

22260 افراد کو ساحلی پٹی سے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا، شرجیل میمن

دوسری جانب بیپر جوائے کی ممکنہ آمد کے پیشِ نظر کراچی میں آج اور کل ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات ملتوی کردئیے گئے۔ حیدر آباد بورڈ کے تحت سندھ کے 9 اضلاع میں بھی تعلیمی امتحانات ملتوی کیے گئے۔ بورڈ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پرچوں کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں ہوگا۔

Related Posts