اسلام آباد:کراچی سے تعلق رکھنے والے محمد احسان نے روزگار کی تلاش کے لئے کراچی سے اسلام آباد کا رخ کیا۔مجسمے کا روپ دھار کر انوکھا کام شروع کیا اور رزق حلال کمانے میں مصروف ہوگیا۔
محمد احسان کو انٹرنیٹ کی مدد سے گولڈن مجسمہ ملا،اس گولڈ کے مجسمے سے متاثر ہو کر اسلام آباد کی مختلف شاہراہوں پر بطور مجسمہ بن کر روزی کمانا شروع کر دی۔
محمد احسان نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرا تعلق کراچی منوڑا سے ہے،ہم چار بہن بھائی ہیں والد فوت ہوچکے ہیں،میں پڑھا لکھا نہیں ہوں گھر کے معاشی حالات بہت خراب تھے،کراچی میں کام نہیں ملا تو سوچا کہ کسی دوسرے شہر ہجرت کروں۔
فیصلہ کیا کہ اسلام آباد اپنے کزن کے پاس جاتا ہوں شاید وہاں کام مل جائے اور حالات بہتر ہوجائیں،اسلام آباد آکر میں نے کزن کے ساتھ مختلف جگہوں پر کام تلاش کیا لیکن کہیں بھی کامیابی نہ ہوئی۔
پھر انٹرنیٹ پر مجھے ایک گولڈن مجسمہ نظر آیا جو بظاہر تو گولڈ کا مجسمہ تھا،لیکن وہ گولڈ کے مجسمے کا روپ دھار کر رزق کماتا تھا تو میں نے سوچا کیوں نہ میں بھی ایسا کرو ں،تو میرے دل میں یہ بات اتر گئی۔
میں اگلے دن مارکیٹ سے گولڈن سپرے اسٹک عینک خرید لایا اور چہرے پر اور وردی پر گولڈن سپرے کرکے فیصل مسجد اسلام آباد مجسمہ بن کر کھڑا ہو گیا، سارا دن کی محنت کے بعد مجھے پندرہ سو روپے ملے جو کہ میرے لیے بہت حوصلہ افزا تھا۔
پولیس نے مجھے تنگ کرنا شروع کر دیا،کسی طریقے سے یہ بات ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات تک پہنچی تو انہوں نے بڑی شفقت کا مظاہرہ کیا مجھے گولڈن مین آف اسلام آباد کا خطاب دیا اور پولیس والوں کو منع کیا کہ آئندہ مجھے تنگ نہ کیا جائے۔
اب الحمدللہ میرے گھریلو حالات بہت اچھے ہو گئے ہیں میں روزانہ کی بنیاد پر کبھی پندرہ سو اور کبھی ایک ہزار روپیہ کما لیتا ہوں،مجھے اسلام آباد کے لوگوں نے بہت پیار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: سعودیہ کمپنیوں سے برطرف پاکستانی اپنے واجبات کے حصول کیلئے دربدر