بد ترین گرمی اور خشک سالی، بنگلا دیش میں نمازِ استسقا کا اہتمام

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں سینکڑوں مسلمانوں نے نمازِ استسقاء (بارش کی دعا کیلئے نماز) کے لیے ایک کھلے میدان میں جمع ہوئے، جبکہ 20 ملین آبادی والے اس شہر میں تقریباً 60 برسوں میں گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔

پولیس نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی بتایا کہ آفتاب نگر کے میدان میں 500 سے زیادہ نمازی جمع ہوئے، جہاں مقبول ٹی وی عالم شیخ احمد اللہ نے نماز کی امامت کی۔ انہوں نے بارش کی دعائیں مانگیں۔

یہ بھی پڑھیں:

مفتی عبد الشکور کی وفات پر وزیر اعظم کی مولانا فضل الرحمن سے تعزیت

مقامی پولیس کے سربراہ ابوالکلام آزاد نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہوں نے درجہ حرارت کو کم کرنے اور گرمی کی لہر سے تحفظ کے لیے دعائیں بھی کیں۔

170 ملین آبادی پر مشتمل غریب، پسماندہ جنوبی ایشیائی بنگلہ دیشی قوم موسمیاتی تبدیلیوں کے متاثرین میں سب سے آگے ہے، جہاں متواتر مہلک سیلاب اور بے ترتیب بارشیں ہوتی ہیں۔

محکمہ موسمیات سے تعلق رکھنے والی افروزہ سلطانہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ عام طور پر اپریل اور مئی میں ہونے والی بارشیں اس سال مکمل نہیں ہوئیں اور ملک 4 اپریل سے غیر معمولی طور پر گرم موسم کی لپیٹ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کو ڈھاکہ میں درجہ حرارت 40.6 ڈگری سیلسیس (105.1 فارن ہائیٹ) تک بڑھا، جو کہ 30 اپریل 1965 کے بعد سب سے زیادہ ہے، جب درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا تھا۔

سلطانہ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں درجہ حرارت میں بتدریج کمی آئے گی اور ملک میں اپنا سب سے بڑا تہوار عید الفطر منانے سے عین قبل اپریل کے آخر میں بارشیں متوقع ہیں۔

Related Posts