لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے نیشنل ڈائیلاگ کی آفر کو مستردکرتے ہیں، اس کا وقت گزر چکا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے حکومت کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں چل رہے، ہم واضح پیغام دے چکے ہیں کہ مذاکرات کا وقت چلا گیا ہے اب بات اس وقت ہوگی جب یہ وزیراعظم یہ کٹھ پتلی جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب ہم لانگ مارچ کے لیے نکلیں گے تو غریب عوام کو ساتھ لے کر جائیں گے، جس میں بے روزگار لوگ بھی شامل ہوں گے۔عوام ادویات نہیں خرید سکتے، 2 وقت کی روٹی خریدنے سے قاصر ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم کوپارلیمنٹ میں ڈبیٹ کا چیلنج دیا تھا مگربزدل بھاگ گیا تھا، وزیراعظم کا اسلام آباد ہفتے تک دھرنے کے چیلنج کا مطلب شکست مان رہا ہے۔
بلاول نے مزید کہا کہ سلیکٹڈ کو اندازہ نہیں ہے کہ لانگ مارچ ضرور ہوگا اور پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی کہ کب اور کس طرح ہوگا۔ لانگ مارچ پی ڈی ایم کا کارڈ ہے، ہم اپنا کارڈ اپنی مرضی کے مطابق کھیلیں گے اور ضرور کھیلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گیس، بجلی کے بلز نہیں بھر سکتے وہ بھی لانگ مارچ میں ہمارے ساتھ جائیں گے اور ہم عوام کی طاقت کے ساتھ اسلام آباد پہنچ کر ان سے استعفیٰ لے کر رہیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سیکرٹ بیلٹ ممبران کا آئینی حق ہے جسے مرضی ووٹ دیں، سیکرٹ بیلٹ پرہمارا موقف کلیئرہیں، 31دسمبرتک قیادت کے پاس استعفے جمع ہوجائیں گے۔ ہم نے یہ اعلان نہیں کیا استعفوں کوکب استعمال کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میڈیا اور پارلیمان میں آزادی نہیں ہے، شہبازشریف ملاقات کے بعد میڈیا میں غلط پروپگنڈا کیا گیا۔ یہ ملاقات والدہ کی تعزیت کے لیے تھی۔