3 سال میں ایک لاکھ لڑکیاں لاپتا ہونے کا خوفناک اسکینڈل، دنیا ہل کر رہ گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو انڈین میڈیا

3 سال میں ایک لاکھ لڑکیوں کے گم ہو جانے کا انتہائی خوفناک اور تشویشناک اسکینڈل نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے، آخر اتنی بڑی تعداد میں لڑکیاں زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا، ہر کوئی حیرت کے عالم میں جاننے کی جستجو کر رہا ہے۔

یہ خوفناک اسکینڈل پڑوسی ملک بھارت میں پیش آیا ہے، جہاں ممبئی ہائیکورٹ نے ایک لاکھ گمشدہ خواتین کی تلاش کیلئے دائر درخواست پر مہاراشٹرا کی ریاستی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

گزشتہ روز ممبئی ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔ ہائیکورٹ میں درخواست سابق بھارتی فوجی جانب سے دائر کی گئی ہے، ان کی جواں سال بیٹی 2021 میں گم ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں قانونی مسائل کا سامنا رہا۔

درخواست میں بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے مارچ 2023 میں لوک سبھا میں جمع کرائے گئے جواب کو بھی بنیاد بنایا گیا ہے جس میں  وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ 2019 سے 2021 کے دوران مہاراشٹرا سے 18 سال سے زائد عمر کی ایک لاکھ 842 خواتین اور لڑکیاں گم ہوئی ہیں۔

وزارت نے بتایاکہ ان تین سالوں میں مہاراشٹرا سے 12 ہزار 47 بچے بھی گم ہوئے ہیں۔ عدالت نے سماعت کے بعد ریاستی حکومت سے جواب طلب کرلیا اور ریمارکس دیے کہ خواتین اور بچوں کی گمشدگی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن یہ حکومت کی ذمہ داری ہے وہ سراغ لگائے اورانہیں تحفظ فراہم کرے۔

ممبئی ہائیکورٹ نے اس شک کا بھی اظہار کیا کہ خواتین اور بچوں کے لاپتا ہونے کی وجہ انسانی اسمگلنگ بھی ہوسکتی ہے۔ ہائیکورٹ نے ریاستی حکومت کو جواب جمع کرانے کیلئے ایک ماہ کا وقت دے دیا ہے۔

Related Posts