واشنگٹن: افغانستان پر قبضے کے بعد طالبان نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے افغانستان میں پوست کی کاشت پر پابندی عائد کردی جس کی وجہ سے افیون کی قیمت بڑھ گئی۔
امریکی خبر رساں ادارے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے پوست کی کاشت پر پابندی کی وجہ سے ہیروئن کی تیاری میں استعمال ہونے والے اس اہم خام مال کی قیمتیں آسمان پر پہنچنے کی توقع ہے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اگست کے وسط میں کابل میں ہونے والی میڈیا بریفنگ کے دوران بھی کہا تھا کہ ملک کے نئے قوانین کے تحت ہم منشیات کی تجارت کی اجازت نہیں دیں گے تاہم اس وقت انہوں نے اس پابندی کی تفصیلات نہیں بتائیں تھیں۔
بین الاقوامی برادی کی جانب سے تسلیم کیے جانے کی توقع رکھنے والے طالبان سربراہان نے کسانوں کو پوست کی فصل کاشت کرنے سے منع کردیا ہے، جس کی وجہ سے ملک بھر میں افیون کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔
طالبان کی جانب سے پوست کی کاشت پر پابندی کے اعلان کے بعد قندھار، ارزگان اور ہلمند کے مقامی کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ غیریقینی صورتحال کی وجہ سے افیون کی قیمت تین گنا بڑھ چکی ہے اور اب 70 ڈالر فی کلو ملنے والی افیون 200 ڈالر فی کلو تک پہنچ گئی ہے جب کہ شما لی صوبے مزار شریف میں افیون کی قیمت دگنی ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں: انخلاء کی مہلت ختم، سیکڑوں امریکی افغانستان میں محصور،امریکا کی تصدیق