ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ اِن ڈائریکٹ ٹیکس ثابت ہوگا،فیصل معیز خان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

WTM fails to stop water leakage in the North Karachi Industrial Area

کراچی: نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(نکاٹی) کے صدر فیصل معیز خان نے ڈالر کی اونچی اڑان اور روپے کی مسلسل بے قدری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت باالخصوص گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقرسے درخواست کی ہے کہ وہ ڈالر کی قدر میں اضافے کو روکنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کریں تاکہ مقامی معیشت کو اس کے اثرات سے بچایا جاسکے اور ہوشربا مہنگائی پر قابو پایا جاسکے۔

بدھ کوجاری ایک بیان میں فیصل معیز خان نے کہاکہ گذشتہ 3سالوں کے دوران ڈالر کی قدر110روپے سے بڑھ کر 167روپے سے بھی تجاوز کرگئی ہے جس سے روزمر ہ کی اشیاء کی قیمتوں میں ہر آنے والے دن کے ساتھ اضافہ ہورہاہے۔

انہوں نے ڈالر کی قدر میں اضافے کو اِن ڈائریکٹ ٹیکس قرار دیتے ہوئے کہاکہ ٹیکسوں کی پہلے ہی بھرمار ہے اور اب ڈالر کی قدر میں آئے دن اضافہ عوام اور تاجروں کے لیے ایک نیا ٹیکس ثابت ہورہاہے کیونکہ مارکیٹ میں روزمرہ کی اشیاء آج جس قیمت پر فروخت ہوتی ہیں ڈالر کی قدر بڑھتے ہی روزمرہ کی اشیاء کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں جس کے نتیجے میں سب سے زیادہ بوجھ عوام پر پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ صرف ایک ماہ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 15فیصد اضافہ ہوا جو کہ ایک خطرناک علامت ہے کیونکہ عوام کی قوت خرید پہلے ہی جواب دے چکی ہے لہٰذا جب عوام کی قوت خرید ہی نہیں ہوگی تو مارکیٹوں کی رونقیں ختم ہوجائیں گی اور کاروباری طبقہ کاروباری نہیں کرپائے گا اور افراط زر بھی بڑھے گا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کے مشیر عشرت حسین کا استعفیٰ منظور، کابینہ ڈویژن کا نوٹیفکیشن جاری

فیصل معیز خان نے وفاقی حکومت اور گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقرسے درخواست کی کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کو روکنے کے اقدامات کیے جائیں اور اپنے اخراجات کا جائزہ لے اور ایسی متوان پالیسی وضع کرے جس سے ڈالر کی قدر قابو میں رہے اور روپے کی قدر بھی کم نہ ہو۔اگر حکومت نے ڈالر کو لگام نہ دی تو ملک میں مہنگائی کانہ تھمنے والا طوفان آجائے گا اور معیشت پر بھی اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

Related Posts