محبت کا اظہار کرکے کوئی غلطی نہیں کی، یونیورسٹی سے برخاست طلباء کا ردعمل آگیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محبت کا اظہار کرکے کوئی غلطی نہیں کی، یونیورسٹی سے برخاست طلباء کا ردعمل آگیا
محبت کا اظہار کرکے کوئی غلطی نہیں کی، یونیورسٹی سے برخاست طلباء کا ردعمل آگیا

لاہور: ہم نے کچھ غلط نہیں کیا، نہ ہی ہم اس کے لیے معافی مانگیں گے، ماضی میں کئی لوگوں نے سرعام پروپوز کیا پھر ہمیں ہی کیوں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، کیا پبلک میں کسی سے محبت کا اظہار کرنا غلط ہے۔ حدیقہ جاوید اور شہریار احمد کے ٹوئٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے۔

گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکا اور ایک لڑکی ایک دوسرے سے محبت کا یونیورسٹی کے احاطے میں اظہار کررہے ہیں۔ ویڈیو میں دونوں ایک دوسرے کو پھول پیش کرتے ہیں اور گلے ملتے ہیں۔

ویڈیو وائرل ہونے پر یونیورسٹی انتظامیہ نے پہلے تو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا ، تاہم دونوں طالب علموں کی جانب سے انکوائری کمیٹی کےسامنے پیش نہ ہونے پر انتظامیہ نے یک طرفہ فیصلے دیتے ہوئے دونوں کو یونیورسٹی سے فارغ کردیا۔ دونوں پر یونیورسٹی کی حدود میں دوبارہ داخل ہونے پر بھی پابندی ہو گی۔

نجی یونیورسٹی سے برخاست ہونے والے نوجوان طلباء نے معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے، میڈیا کے رابطہ کرنے پر بھی کوئی خاص جواب نہیں دے رہے اورلگتا ہے کہ دونوں میڈیا پر آنے سے بھی کترا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : خاور مانیکا کی شادی کی تقریب میں دھمال اور ہوائی فائرنگ، ویڈیو وائرل

بظاہر اپنے ٹویٹر اکاؤنٹس میں دونوں نے اپنی بائیو میں ایک دوسرے کو مینشن کر رکھا ہے اور ٹویٹس میں کہا ہے کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ حدیقہ جاوید نامی لڑکی کا کہنا ہے کہ ہم نے کچھ غلط نہیں کیا اور نہ ہی ہم اس کے لیے معافی مانگیں گے۔ مجھے اپنی سپورٹ میں کافی پیغام مل رہے ہیں جب کہ مخالفت میں بھی کئی پیغام ملے ہیں۔

جب کہ شہریار احمد نامی نوجوان نے کہا کہ کیا ہمیں کوئی بتا سکتا ہے کہ پبلک میں ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کر کے ہم نے کیا غلط کیا ہے؟ ماضی میں بھی کئی طلباء نے ایسا کیا لیکن پھر ہمیں ہی خاص طور پر ٹارگٹ کیوں کیا جا رہا ہے۔

قبل ازیں معاون خصوصی ا شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ چھوٹے بچے ہیں اور زندگی کی بہت ساری گھمبیرتوں سے ناواقف ہیں۔ یہ درست ہے کہ انہیں اپنے کلچر تہذیب کو مد نظر رکھتے ہوئے یوں سماجی بغل گیری سے اجتناب کرنا چاہئیے تھا۔لیکن انہیں یونیورسٹی سے بے دخل کر دینا اس کا حل نہیں۔شہباز گل نے مزید کہا کہ کوئی چھوٹی سزا دے دیں۔تعلیم حاصل کرنا تو ان کا بنیادی حق ہے۔

Related Posts