اسکولوں کے لیے متعین کردہ ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد ہونا چاہیے، شاہد آفریدی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی ٹیم 2009ء کی طرح دوبارہ چمپئن بن سکتی ہے، شاہد آفریدی
قومی ٹیم 2009ء کی طرح دوبارہ چمپئن بن سکتی ہے، شاہد آفریدی

کراچی:پاکستان کے مایہ نازآل راؤنڈر کھلاڑی شاہد آفریدی نے ملک بھر میں قائم سرکاری اور نجی اسکولوں کی انتظامیہ سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ تعلیمی اداروں کے کھلنے کے بعد حکومت کے فراہم کردہ ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل درآمد کریں کیونکہ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی کے نتیجے میں ا سکولوں کو دوبارہ بند کرنا پڑ سکتا ہے۔جس کا ملک کسی بھی تو طور متحمل نہیں ہوسکتا۔

شاہد آفریدی کا کہنا تھا حکومت کی فراہم کردہ صحت عامہ سے متعلق گائیڈ لائینز پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں اسکول جانے والے ٹیچرز، بچوں، اور دوسرے اسٹاف کی صحت کو خدانخواستہ ناقابل تلافی نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔

آل راؤنڈر نے یہ بات گزشتہ روز شاہد آفریدی فاؤنڈیشن (ایس اے ایف) کے زیر اہتمام منگوپیر روڈ کے وانگی گوٹھ میں واقع اسکول میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وانگی گوٹھ کا سکول ایس اے ایف کے زیر اہتمام کراچی میں رفاہی بنیادوں پر چلنے والے 8 اسکولوں میں سے ایک ہے۔ ایس اے ایف یہ 8 سکول گرین کریسنٹ ٹرسٹ (جی سی ٹی) کے تعاون سے چلا رہا ہے۔

حکومتی فیصلے کی روشنی میں میں وانگی گوٹھ کے اسکول کو 21 ستمبر سے کھولنا ہے لیکن پریس کانفرنس کے موقع پر خصوصی طور پر ایک آزمائشی کلاس کا اہتمام کیا گیا تاکہ اسکول کے اساتذہ، بچوں اور دوسرے سٹاف کی جانب سے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کا عملی مظاہرہ کیا جا سکے۔

اس آزمائشی کلاس کا معائنہ شاید آفریدی نے جی سی ٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زاہد سعید کے ہمراہ کیا۔ ایس اے ایف اور جی سی ٹی نے معروف ادارے انڈس فار ما کے ایچ ایس ای ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر اسکول ایس او پیز کی ایک دستاویز تیار کی ہے۔

شاہد آفریدی نے بتایا کہ ان ایس او پیز کی تیاری کے دوران عالمی ادارہ صحت، یونیسف اور آئی ایف آر سی کی اسکو لوں کے حوالے سے بین الاقوامی دستاویز سے مدد لی گئی۔ شاہد آفریدی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ا سکولوں کے لیے متعین کردہ ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد ہونا چاہیے اور ایسا نہ ہو کہ دوسرے ملکی قوانین کی طرح جس میں ٹریفک رولز وغیرہ بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم صحت عامہ سے متعلق ان گائیڈلائنز کی بالکل بھی پرواہ نہ کریں۔ اس سلسلے میں اسکول انتظامیہ اور والدین کا بھی بہت اہم کردار ہوگا۔

Related Posts