سندھ کے سینئر سرکاری افسر کا بیٹا چیکنگ کے دوران لڑکی کے ساتھ مشکوک حرکتیں کرتے ہوئے پکڑے جانے پر پولیس اہلکار کو گاڑی سے کچل کر فرار ہوگیا۔
ڈی ایچ اے کراچی میں فرائض کی انجام دہی کے دوران پولیس اہلکار کو گاڑی کی ٹکرسے مار کر شدید زخمی کرنے کے واقعے کا مقدمہ محکمہ ریونیو سندھ کے سینئر سرکاری افسر کے بیٹے کے خلاف درج کرلیا گیا۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxNzg4MjUsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE3ODgyNSAtINqp2LHYp9qG24zYjCDYrtin2KrZiNmGINm+2YjZhNuM2LMg2KfbgdmE2qnYp9ixINqp2Kcg2LPbjNmG2KbYsSDYp9mB2LPYsdin2YYg2b7YsSDYrNmG2LPbjCDbgdix2KfYs9in2YbbjCDaqdinINin2YTYstin2YUiLCJ1cmwiOiIiLCJpbWFnZV9pZCI6MTc4ODI4LCJpbWFnZV91cmwiOiJodHRwczovL21tbmV3cy50di91cmR1L3dwLWNvbnRlbnQvdXBsb2Fkcy8yMDIzLzEwL1VudGl0bGVkLTEtY29weS0xMjMtMzAweDI1MC5qcGciLCJ0aXRsZSI6Itqp2LHYp9qG24zYjCDYrtin2KrZiNmGINm+2YjZhNuM2LMg2KfbgdmE2qnYp9ixINqp2Kcg2LPbjNmG2KbYsSDYp9mB2LPYsdin2YYg2b7YsSDYrNmG2LPbjCDbgdix2KfYs9in2YbbjCDaqdinINin2YTYstin2YUiLCJzdW1tYXJ5Ijoi2qnYsdin2obbjDog2LPZhtiv2r4g2b7ZiNmE24zYsyDZhduM2rogMjIg2LPYp9mEINqp2Kcg2KrYrNix2KjbgSDYsdqp2r7ZhtuSINmI2KfZhNuMINiu2KfYqtmI2YYg2b7ZiNmE24zYsyDYp9uB2YTaqdin2LEg2LHZiNio24zZhtuBINi02KfbgduM2YYg2KjZhNmI2oYg2YbbkiDYs9uM2YbYptixINm+2YjZhNuM2LMg2KfZgdiz2LHYp9mGINm+2LEg2KzZhtiz24wg2LfZiNixINm+2LEg24HYsdin2LPYp9q6INqp24zbkiDYrNin2YbbkiDaqdinINin2YTYstin2YUg2LnYp9im2K8g2qnbjNinINuB25LblCDYs9ioINin2YbYs9m+2qnZudixINix2YjYqNuM2YbbgSDYtNin24HbjNmGINio2YTZiNqGINmG25Ig2LPZiNi02YQg2YXbjNqI24zYpyDZvtixINi024zYptixINqp24zbkiDar9im25Ig2KfbjNqpINmI24zaiNuM2Ygg2KjbjNin2YYg2YXbjNq6INiv2LnZiNuM2bAg2qnbjNinINqp24Eg2YXYrNq+25Ig2KjYudi2INm+2YjZhNuM2LMg2KfbgdmE2qnYp9ix2YjauiDZhtuSINio2KfYsSDYqNin2LEg24HYsdin2LPYp9q6INqp24zYp9iMINmF24zYsduSINiu2YTYp9mBINis2r7ZiNm524wg2KfbjNmBINin2ZPYptuMINin2ZPYsSDYqNq+24wg2K/YsdisINqp2LHZiNin2KbbjNq6INis2YYg2YXbjNq6INmF2KzaviDZvtixwqDYrNq+2YjZuduSINin2YTYstin2YXYp9iqINmE2q/Yp9im25Ig2q/YptuS25Qg2LPYqCDYp9mG2LPZvtqp2bnYsSDZhtuSINiv2LnZiNuM2bAg2qnbjNinINqp24Eg2YXYrNq+25Ig2YbYp9m+2LPZhtiv24zYr9uBINis2YbYs9uMINiq2LnZhNmC2KfYqiDZvtixINmF2KzYqNmI2LEg2qnbjNinINis2KfYsduB2Kcg24HbkiDYrNizINqp25Ig2YXbjNix25Ig2b7Yp9izINir2KjZiNiqINio2r7bjCDZhdmI2KzZiNivINuB24zautuUINin2YbbgdmI2rouLi4iLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InVzZV9kZWZhdWx0X2Zyb21fc2V0dGluZ3MifQ==”]
19 دسمبر کو ساحل تھانے کے علاقے ڈیفنس فیز8 خیابان بابر اور خیابان اقبال کے درمیان تیز رفتار گاڑی نے ٹکر مار کر ساحل تھانے میں تعینات پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل مختار احمد کو شدید زخمی کردیا تھا جسے فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ زخمی پولیس اہلکارکی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں زخمی پولیس اہلکار نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور آئی جی سندھ سے اپیل کرتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
مقدمہ درج ہونے کے بعد زخمی اہلکار نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ 19 دسمبرکی شب وہ سب انسپکٹر غنی الرحمن، ڈرائیور پولیس کانسٹیبل عابد کے ساتھ علاقہ گشت پر مامور تھا کہ اس دوران ہم نے دیکھا ڈیفنس فیز8 خیابان بابر اور خیابان اقبال کے درمیان سرکاری نمبر پلیٹ جی ایس 7137 سیاہ رنگ کی گاڑی اندھیرے میں مشکوک حالت میں کھڑی ہے۔
پولیس افسر کی ہدایت پر گاڑی کو چیک کرنے گیا تو ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے شخص نے گاڑی کا شیشہ نیچے اتارا۔ گاڑی میں ایک لڑکی بھی بیٹھی ہوئی تھی۔ ڈرائیور نے مجھے اپنا نام ثاقب وسیم ولد شمشاد علی بتایا اورکہا کہ میرا باپ سیکرٹری ریونیو سندھ ہے، تمہاری اوقات کیسے ہوئی میری گاڑی چیک کرنے کی؟ اس کے بعد وہ مجھے مغلظات بکتا ہوا اپنی گاڑی لے کر خیابان اقبال کی جانب چلا گیا اور پھر واپس آیا اور اپنی گاڑی تیز رفتاری کے ساتھ غفلت و لاپروائی سے چلاتے ہوئے مجھے جان سے مارنے کی نیت سے ٹکر مار کر زخمی کرکے فرار ہو گیا۔
اہلکار نے بتایا کہ گاڑی کی ٹکر سے میں بے ہوش ہو گیا اور مجھے میرے ساتھی جناح اسپتال لے آئے، بعدازاں مجھے نجی اسپتال منتقل کردیا گیا، ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
پولیس حکام کے مطابق اہلکار کو جس گاڑی میں سوار شخص نے ٹکر ماری وہ سیکرٹری ریونیو سندھ کا بیٹا نہیں بلکہ ریونیو سندھ میں تعینات ایک سینئر افسر کا بیٹا بتایا جا رہا ہے جس کی گرفتاری کے لیے دو مقامات پر چھاپے مارے گئے لیکن پولیس کو کوئی کامیابی نہیں حاصل ہوسکی، پولیس ملزم کی گرفتاری کی کوشش کر رہی ہے۔