حیدرآباد:پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوا نکل گئی، سندھ حکومت نے عوامی فلاح کیلئے کوئی کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کا پانی، صحت، تعلیم کا پیسہ بھی سندھ حکومت کھاگئی۔
حلیم عادل شیخ نے ہالا ناکا حیدرآباد پہنچے پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو، عمران قریشی، امین اللہ موسی خیل، علی ہنگورو سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی شامل تھے۔جہاں پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا۔
حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر راج مسئلے کا حل ہے نہ کوئی اور، تبدیلی عوام کی طرف سے آتی ہے، پیپلزپارٹی نے اٹھارویں ترمیم کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کیا، سندھ میں پروفیشنل افسران کو بھیجا جائے گا، سندھ میں تبدیلی نظر آئے گی۔
سندھ کی عوام کو بنیادی سہولیات سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کی عوام کے لئے آنے والے فنڈز یہ کرپٹ مافیہ کے لوگ فنڈز لیکر خود ہڑپ کرنا چاہتے ہیں، دوائیوں کا، صاف پانی کا، سب کا پیسہ سندھ حکومت کھا گئی۔
پولیس افسر سے ساڑھے چار ارب کی منشیات برآمد ہوئی، سندھ میں نظام تباہ ہوچکا ہے، سپریم کورٹ کے نام پر لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے، پورے سندھ میں نکلا ہوں، میرا ذاتی جھگڑا کسی سے نہیں، سندھ کے غریب عوام کی جنگ لڑتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ زرداری کے حلقے میں سانپ سے کاٹے کی ویکسین نہیں ملتی۔وزیر اعظم سے اسلام آباد میں ملاقات کر کے آیا ہوں انہوں نے کہا ہے کہ میرا پیغام لیکر عوام میں جائیں کہا کہ انشا اب وقت آگیا ہے سندھ میں بھی بڑی تبدیلی آئے گی۔
سندھ کے مسائل کو بھی وفاق حل کروائے گی۔ کرونا وبا میں بھی سندھ کو بھی 60 ارب روپے دیئے ہیلتھ کارڈ بھی سندھ کی عوام کو دلوائیں گے۔ سندھ کی عوام کو بھی مکمل ریلیف دلوائیں گے۔
حلیم عادل شیخ کو عدالتوں،جیلوں کے چکر لگوا رہے تھے، آج وہی مخالفین ڈیڑ ہزار کلومیٹر کا سفر کر کے حاضریاں لگوا رہے ہیں آج ان کی پیشیاں شروع ہوچکی ہیں۔ حلیم عادل شیخ کو معاشی دہشتگردوں نے دہشتگرد بنا پیش کیا تھا، سب سے ایک ایک روپے کا حساب لیا جائے گا۔
اسلام آباد میں حاضریاں لگنا شروع ہوچکی ہیں، سندھ کے اربوں روپے ہڑپ کئے گئے ان کا حساب ہورہا ہے۔ سندھ حکومت میری آواز دبانا چاہتی تھی، میرے اور میرے کارکنوں کے جذبات مضبوط ہوئے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے مزید کہا پولیس آرڈر 2019 کے بعد سندھ پولیس ان کی غلام بن چکی ہے، ٹرانسفر پوسٹنگ میں بھتہ ملتا ہے افسران لالچ میں ہوتے ہیں، سندھ میں سندھ پولیس ایرانی تیل چلانے میں ملوث ہے،اربوں کی منشیات بھی پولیس افسران کے گھر سے نکل رہی ہے۔