سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں رمضان المبارک کے دوران میں بازاروں کو رنگارنگ برقی قممقوں اور دیدہ زیب دیگر اشیاء سے سجایا گیا ہے جس کی وجہ سے رات کے وقت بھی ان بازاروں میں دن کا سماں ہوتا ہے۔
جدہ کے قدیم شہر کے علاقے البلد میں رنگ برنگی روشنیوں اور سجاوٹ نے تنگ گلیوں کے شاندار فن تعمیر کوروشن کردیا ہے۔رمضان کے دوران میں جدہ دینی کے ساتھ تجارتی اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز بن جاتا ہے،جہاں سیکڑوں افراد براہ راست موسیقی اور روایتی رقص سے لطف اندوز ہونے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔
زائرین دن کے وقت میں اس علاقے میں واقع عجائب گھروں اور تاریخی مقامات کی سیرکو بھی جاسکتے ہیں۔
سعودی شہری سالم الحدادبتاتے ہیں کہ ’’مختلف علاقوں سے لوگ رمضان کی ان راتوں میں قدیم ایام کی خوب صورتی کا تجربہ کرنے،یہاں کھانے پینے سے لطف اندوز ہونے اور یہ دیکھنے کے لیے جمع ہوتے ہیں کہ ان کے آباواجداد ماضی میں کس طرح رہتے تھے‘‘۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی وسیع تراصلاحات کے نتیجے میں سعودی معاشرے میں تیزی سے سماجی تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں جن میں خواتین کی ڈرائیونگ پر عاید پابندی اور صنفی بنیاد پرقدغنوں کا خاتمہ اورعوامی تفریح شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
دیس دیس کا رمضان: مصر میں امساکیہ اور افطار توپ کی خوبصورت روایت
سنہ 2016ء میں سعودی حکومت نے ویژن 2030 کے حصے کے طور پر جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کا آغاز کیا تھا۔اس کا مقصد کنسرٹس کو اسپانسر کرنا اور سعودیوں کو تفریح کے موقع مہیّا کرنا تھا تاکہ انھیں اس طرح کے شوز دیکھنے کے لیے بیرون ملک سفر کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے اور وہ اپنے ملک ہی میں تفریحی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوسکیں۔