عوام کو ضروری اشیائے خوردونوش کی رعایتی نرخوں پر فراہمی کی درخواست ایک بار پھر موخر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عوام کو ضروری اشیائے خوردونوش کی رعایتی نرخوں پر فراہمی کی درخواست ایک بار پھر موخر
عوام کو ضروری اشیائے خوردونوش کی رعایتی نرخوں پر فراہمی کی درخواست ایک بار پھر موخر

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز سے عوام کو سستے داموں اشیائے خوراک کی فراہمی کیلیے 44 ارب روپے تک کے زر تلافی پیکیج کیلیے کی گئی درخواست پر فیصلہ ایک مرتبہ پھر موخر کردیا تاکہ اس بھاری تقاضے کو کم کرنے کیلیے دی گئی مختلف تجاویز پر غور کیا جاسکے۔

وزارت صنعت کے مطابق رواں مالی سال کے دوران وزیراعظم ریلیف پیکج کے تحت پانچ ضروری اشیائے خورونوش کی رعایتی نرخوں پر فروخت جاری رکھنے کیلیے تین تجاویز وفاقی حکومت کو پیش کی ہیں، جن کیلیے 32 سے44 ارب روپے کی سبسڈی کی ضرورت پڑے گی۔

تاہم، حکومت نے موجودہ بجٹ میں اس مقصد کیلیے صرف 17ارب روپے رکھے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کو اس مد میں سپلیمنٹری گرانٹ جاری کرنی پڑے گی، جس کی آئی ایم ایف کی جانب سے بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان ریلویز نے 14 ٹرینوں کے کمرشل انتظام کو نجی پارٹیز کے حوالے کردیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وزارت صنعت کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت کی مالی گنجائش اور ٹارگٹڈ سبسڈی کے نظریئے کو مدنظر رکھتے ہوئے زرتلافی کی مد میں درکار رقم میں کمی لائی جائے۔

یہ دوسرا موقع ہے کہ حکومت نے اس اہم معاملے پر فیصلہ موخر کردیا، اب یہ اگلے ہفتے دوبارہ زیرغور آئے گا۔

Related Posts