راولپنڈی: راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے بزرگ شہری محمد ساجد ہاشمی اس وقت راولپنڈی آف انسٹیٹیوٹ ٹیوٹ آف یورالوجی میں ایڈمٹ ہیں،محمد ساجد ہاشمی کورونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہیں اور ان کی بیوی بھی اس موذی مرض میں مبتلا ہے۔
مریض محمد ساجد ہاشمی نے راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی کے تمام اقدامات کی پول کھول دی ہے، اسپتال میں انتہائی ناقص انتظامات کیے گئے ہیں،جن کی وجہ سے مریض ٹھیک ہونے کی بجائے آئے مزید بیمار ہورہے ہیں۔
محمد سعید ہاشمی نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میں 28 مارچ 2020 کو ایڈمٹ ہوا تھا،آر آئی یو میں جہاں مجھے ایک دن رکھا گیا گیا،جس کے بعد مجھے دوسرے کمرے میں شفٹ کیا گیا،جہاں بیڈ کے اوپر گندی چادر بچھائی ہوئی تھی اور مجھے خون آلود کمبل دیاگیا۔
میں نے اسپتال انتظامیہ سے بار بار کہا کہ اس کمبل کو چینج کرکے دوسرا کمبل دے دیں لیکن مجھے دوسرا کمبل نہیں دیا گیا ابھی اسپتال کے ایم ایس نے وارڈ کا دورہ کیا لیکن بے سود،مجھے مجبوراً نیا کمبل بازار سے منگوانا پڑا اور ان سے میری شوگر اور بلڈ پریشر کنٹرول نہیں ہورہا۔
میری شوگر اس وقت 275 ہے اور بلڈپریشر شوٹ کر چکا ہے، میری یہاں کوئی کیئر نہیں ہو رہی، مجھے اسپتال انتظامیہ یہاں سے زندہ باہر نہیں نکالنا چاہتی،جبکہ میری بیوی بھی کورونا وائرس کی مریضہ ہے میں اپنے گھر جا کر مرنا چاہتا ہوں،میری مدد کی جائے میرا سارا سامان جو میں ساتھ لایا تھا سب چوری ہو چکا ہے۔
چار جگہ پر مجھے شفٹ کیا گیا اللہ کے واسطے میری مدد کریں، میرے گھر میں ہر چیز موجود ہے، جو انڈرٹیکنگ چاہیے میری طرف سے یا میرے محکمے کی طرف سے سے میں دینے کو تیار ہوں۔
میری اتنی مدد کر دیں کہ مجھے میرے گھر تک پہنچا دیں میں تھک گیا ہوں، میں ہمت ہار چکا ہوں میں یہاں بے آسرا بے یارومددگار پڑا ہوں یہ مجھ پر بہت بڑا احسان ہوگا،مجھے یہاں سے رہائی دلائی جائیں۔