اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے مابین بجلی درآمد کرنے کے منصوبے کا افتتاح ہوگا، اس دوران وزیر اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ملاقات کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ملاقات پاک ایران سرحد پر ہوگی جہاں ایران سے بجلی درآمد کرنے کے منصوبے کا افتتاح کیا جائے گا۔
آج سے 2 ماہ قبل وفاقی وزیرِ توانائی خرم دستگیر خان ایران پہنچے تھے جہاں پاکستان کے ایران سے 100 میگا واٹ بجلی درآمد کرنے کے منصوبے کیلئے ٹرانسمیشن لائن پر کام جاری تھا۔
وفاقی وزیرِ توانائی خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ٹرانسمیشن لائن پر ہونے والا کام ریکارڈ مدت میں مکمل ہوگا۔ ہم پاک ایران بجلی منصوبے پر پیشرفت کے حوالے سے ایران سے بات چیت کیلئے آئے ہیں۔
اس دوران وفاقی وزیرِ توانائی خرم دستگیر نے تہران میں ہونے والی یومِ پاکستان کی تقریب سے بھی خطاب کیا۔ یومِ پاکستان کی تقریب میں ایرانی سول و فوجی حکام کے علاوہ سفارتکاروں نے بھی شرکت کی۔
قبل ازیں ایران اور امریکا کے مابین جوہری مذاکرات کی کامیابی کی توقع کے پیشِ نظر نیپرا نے ایران سے 1000 میگا واٹ بجلی 8 سے 11روپے فی یونٹ درآمد کرنے کے معاہدے کی منظوری دی تھی۔
منظوری 2 ماہ قبل دی گئی۔ ریاست کی ملکیت نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نے معاہدے کیلئے مذاکرات کی منظوری کا مطالبہ کیا تھا۔ این ٹی ڈی سی نے 31 مئی 2012 کو مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔