اسلام آباد:سابق وزیر اعظم اور ن لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مشکوک لائنس والے 262پائلٹ کو شو کاز نوٹس جاری کیا جائے، اور بورڈ کے سامنے جواب دینے کا موقع دیں، سی اے اے امتحان کے بعد لائسنس جاری ہوتا ہے، سی اے اے کا لائنس جعلی نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ جس آدمی نے بھی تحریری امتحان میں چیٹنگ کی ہے اس کا لائسنس کینسل ہو نا چاہیے،انصاف کا تقاضا تھا پہلے کارروائی کرتے پھر ہٹاتے،انہوں نے کہا کہ سول ایویشن کی کارکردگی کو مشکوک نظر سے دیکھا جا رہا ہے،حکومت فوری طور پر سی اے اے کے رول کے تحت کارروائی کرے۔
سفارش پر بھرتی ہونے والے اورسفارش کر نے والے دونوں کے خلاف کارروائی ہو نی چاہیے۔پائلٹس کے 860میں سے 262کے لائسنس مشکوک ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سی اے اے امتحان کے بعد لائسنس جاری کرتا ہے اور سی اے اے کا لائسنس جعلی نہیں ہوتا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ انصاف کے تقاضے کہتے ہیں اگر الزام لگانا ہے تو ملزم کو بتائیں کہ الزام کیا ہے، انہوں نے کہاکہ پچاس سے زائد پائلٹ رابطے میں ہیں اور کہتے ہیں ہمارا کیا بنے گا،پاکستان کی ساکھ خطرے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کپتان بننے سے پہلے امتحان ضروری ہوتا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہاکہ جن پائلٹس کی لسٹ دی گئی ہے، ان میں چند شہید ہو گئے، کچھ ریٹائرڈ ہو گئے،کچھ کا ڈیٹا کلیئر نہیں اور کچھ کورٹ گئے ہوئے ہیں،اگر کسی پائلٹ نے کسی امتحان میں نقل کی ہے انکو فارغ کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ یہ اختیار سول ایوی ایشن کے پاس ہے،انصاف کا تقاضا تھا پہلے کارروائی کرتے پھر ہٹاتے لیکن حکومت نے کارروائی سے پہلے پائلٹس کو ہٹایا اور دنیا میں بدنامی ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت فوری طور پر سی اے اے کے رول کے تحت کارروائی کرے۔