پی ڈی ایم نے اپنے بیانیوں کا ٹارگٹ قومی اداروں کو بنارکھاہے،حنید لاکھانی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اربوں کا ٹیکس دینے والے شہر پر دس فیصد بھی خرچ نہیں ہوتا، حنید لاکھانی
اربوں کا ٹیکس دینے والے شہر پر دس فیصد بھی خرچ نہیں ہوتا، حنید لاکھانی

کراچی:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے کہاہے کہ پی ڈی ایم کے الزامات پر ڈی جی آئی ایس پی آر کی تردید سے اب ان لوگوں کو ہوش کے ناخن لے لینے چاہیے،پاک فوج کا مقصد سرحدوں کی حفاظت اور ملکی دفاع کو یقینی بنانا ہے۔

پی ڈی ایم نے اپنے بیانیوں کا ٹارگٹ قومی اداروں کو بنارکھاہے، پوری قوم نے دیکھا کہ پی ڈی ایم نے لندن بیانیے کو فروغ دیا اور اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔

ان خیالات کااظہارانہوں حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے لوگ بارہا بار یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کااحتجاج وزیراعظم عمران خان سے نہیں بلکہ ان شخصیات سے ہے جو انہیں لیکر آئے۔

جبکہ دنیا جانتی ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت عوا م کے ووٹوں سے اقتدار میں آئی ہے مگر اپوزیشن جماعتیں افواج پاکستان پر دباؤ ڈال کر حکومت کو گھر بھیجنے کی پلاننگ میں مصروف رہی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے اداروں کے خلاف توہین آمیز بیانات دیکر ملک میں فساد برپا کرنے کی کوشش کی مگرگزشتہ روز پاک فوج کے ترجمان نے جس انداز میں پی ڈی ایم کے بیانیے کی نفی کی ہے اس سے اب ان کو ہوش میں آجانا چاہیے۔

جبکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس وقت ملک کو انارکی کی جانب لے جانے کی بجائے ملکرملک وقوم کی خدمت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہماری آپس کی لڑائیوں سے دشمن کو فساد کرنے کا موقع ملتاہے۔

ہم سب کو ملکر پاک فوج کے حوصلے بلند کرنے چاہیے کہ وہ سرحدوں پر ہماری حفاظت پر مامور ہے اور جب کبھی اس ملک کو مشکل گھڑی کا سامنا ہوا پاک فوج نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ پاک فوج کے کردار کو مثبت انداز میں دیکھا جائے نہ کہ زاتی مفادات کی وجہ سے اسے بدنام کیا جائے۔

Related Posts