کراچی: پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مندی کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 300پوائنٹس کی کمی سے 40500پوائنٹس کی سطح سے گھٹ کر40100پوائنٹس کی سطح پر آگیا،کاروباری مندی کے نتیجے میں 53فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔
مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے57ارب روپے ڈوب گئے اس طرح گذشتہ 2ہفتوں کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای100انڈیکس میں 544.43پوائنٹس کی کمی اور 129ارب روپے کا سرمایہ گھٹ چکا ہے۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق مقامی سطح پر ڈالر کی قدر میں یکدم اضافے اور حکومت کی کورونا وبا کی ممکنہ پھیلاؤ کی بنیاد پر ریلیوں پر پابندی عائد کرنے اور پی ڈی ایم کی مخالفت سے سیاسی افق پر کشیدگی بڑھنے کے خدشات کے پیش نظر سرمایہ کار تذبذب کا شکار رہے جس کی وجہ سے مارکیٹ3دن مندی کی لپیٹ میں رہی۔
اس دوران انڈیکس 556.12پوائنٹس لوز کر گیا جبکہ حکومت کیساتھ مذاکرات کے بعد اسلام آباد دھرنا پر امن طور پر ختم ہونے اور وزیر اعظم کی جانب سے کورونا کے باوجود کاروباری و معاشی سرگرمیوں کو بند نہ کرکے ایس او پیز کیساتھ جاری رکھنے کے اعلان سے سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا ہوا۔
جس کے نتیجے میں 2دن کی تیزی سے انڈیکس 173.95پوائنٹس بڑھ گیا تاہم مجموعی طور پر مارکیٹ پر مندی کے بادل چھائے رہے اورکے ایس ای100انڈیکس 40500،40400،40300اور40200پوائنٹس کی 4بالائی حد سے نیچے گر گیا۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای100انڈیکس میں 382.17پوائنٹس کی کمی ریکارڈکی گئی جس کے نتیجے میں انڈیکس40569.35پوائنٹس سے کم ہو کر 40187.19پوائنٹس پر بند ہوا۔
اسی طرح123.35پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس17026.65پوائنٹس سے کم ہو کر16903.30پوائنٹس ہو گیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس28456.78پوائنٹس سے گھٹ کر 28273.86پوائنٹس پر آگیا۔
کاروباری مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 57ارب86کروڑ96لاکھ76ہزار101روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب65ارب58کروڑ7لاکھ11ہزار802روپے سے کم ہو کر74کھرب7ارب71کروڑ10لاکھ35ہزار701روپے ہو گیا۔