کراچی:پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو بھی مندی چھائی رہی اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود برقرار رکھنے کے فیصلے اور اپوزیشن کی جانب سے اعلان کردہ احتجاجی تحریک کے پیش نظر سرمایہ کاروں نے حصص فروخت کو ترجیح دی جس کے باعث کے ایس ای100انڈیکس کی42ہزار کی نفسیاتی حدگرگئی۔
جس کے بعد انڈیکس 345.23پوائنٹس کی کمی سے41828.91پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ67.28فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو60ارب54کروڑ20لاکھ روپے کو نقصان اٹھانا پڑا تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم1.69فیصد زائد رہا۔
گزشتہ روز ٹریڈنگ کا آغاز منفی زون میں ہوا اور شروع سے ہی حصص فروخت کا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے باعث مارکیٹ میں مندی چھاگئی اور ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس 41675پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا۔
معمولی ریکوری آئی لیکن مندی پھر بھی غالب رہی اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 345.23پوائنٹس کی کمی سے41828.91پر بند ہوا جب کہ کے ایس ای30انڈیکس 193.23پوائنٹس کی کمی سے17696.62پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 226.87پوائنٹس کی کمی سے29734.19پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔
گزشتہ روز مجموعی طور پر 428کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 121کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،288میں کمی اور 19کمپنیو ں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
مندی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 78کھرب92ارب 25کروڑ63لاکھ روپے سے گھٹ کر78کھرب31ارب71کروڑ43لاکھ روپے ہوگیا۔