اسلام آباد:آزاد کشمیر کے ضلع مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے اورنگزیب نے ایم ایم نیوز کو اپنی روداد بتاتے ہوئے کہا کہ اس کا ایک ہی بیٹا ہے،جو معذور ہے اور ایک لے پالک بیٹی ہے،جبکہ بیوی کینسر کی مریضہ ہے۔
اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وہ انتہائی غریب ہے اور مظفرآباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ٹیبل بوائے کے طور پر کام کرتا تھا اور روزانہ چھ سو روپے اسے اجرت ملتی تھی اورنگزیب ان حالات میں بھی اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہے۔
مگر جب سے بیوی کو کینسر ہوا تب سے بیوی کے علاج پر تقریباً اب تک ایک لاکھ روپے کے اخراجات آچکے ہیں، اورنگزیب کا کہنا ہے کہ میں غریب مزدور ہوں میرے اتنے وسائل نہیں کہ میں اپنی بیوی کا علاج کراسکوں۔
میرے پاس جو جمع پونجی تھی وہ میں نے خرچ کر دی ہے،اب میں بالکل بے یارو مدد گار ہوں،میری بیوی کو کینسر ہو چکا ہے جس کا علاج بہت مہنگا ہے،میں نے پمز ہسپتال میں بیوی کا علاج شروع کروایا تو ڈاکٹروں نے مجھے باہر کی مہنگی لیبارٹریز کے ٹیسٹ لکھ کر دیئے جو کہ میری پہنچ سے باہر ہیں۔
ڈاکٹروں نے میری بیوی کو کینسر کے انجکشن لکھ کر دیے ہیں،انجکشن تقریباً ایک لاکھ پچاس ہزار روپے کے ہیں اور اس کے علاوہ ساٹھ ہزار روپے کی میڈیسن ہیں۔
اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مجھے پیسے نہیں ہئیں بس میں حکومت سے اور خیراتی اداروں اور مخیر حضرات سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے انجکشن اور میڈیسن لے دیں تاکہ میری بیوی ٹھیک ہوجائے اور میرا گھر آباد رہے اس کے علاوہ مجھے کچھ نہیں چاہئے۔