لاپتا افراد کمیشن نے 30 ستمبر تک 4 ہزار 140 کیسز نمٹائے،چیئرمین لاپتا افرادکمیشن

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

chairman javed iqbal chaired the nab meaning

چیئرمین لاپتا افراد کمیشن جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ خصوصی کوششوں سے 30 ستمبر تک 4 ہزار 140 کیسز نمٹا دیئے، جبری لاپتا افراد کے کیسز کی تعداد اب 6 ہزار 372 ہو گئی ہے۔

 لاپتا افراد کے انکوائری کمیشن کے مطابق ستمبر 2019ء کے دوران 40 کیسز موصول ہوئے جس کے بعد جبری طور پر لاپتا ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی مجموعی تعداد 6 ہزار 372  ہو گئی جن میں سے لاپتا افراد کے لئے قائم قومی کمیشن نے 30 ستمبر 2019 ء تک 4 ہزار 140 کیسز نمٹا دیئے۔

 کمیشن کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال اور دیگر ممبران نے نہ صرف لاپتا افراد کی فیملی کا مؤقف ذاتی طور پر سنا بلکہ ان کی جلد بازیابی کےلئے بھی بھرپور کوششیں کیں،صرف اگست کے مہینے میں انکوائری کمیشن نے 483 سماعتیں کیں، اسلام آباد میں 234 سماعتیں ہوئی، کراچی میں 115، پشاور میں 39 اور کوئٹہ میں 95 سماعتیں کی گئیں۔

لاپتا افراد کے عزیز و اقارب نے بھی کمیشن کے سربراہ جسٹس جاوید اقبال کی گرانقدر کوششوں کو سراہا۔

واضح رہے کہ جاوید اقبال کمیشن کے سربراہ ہونے کے باوجود سرکاری وسائل استعمال کرتے ہیں، نہ تنخواہ لیتے ہیں۔ جاوید اقبال  قومی خدمت کے طور پر اپنے فرائض منصبی سرانجام دے رہے ہیں۔

Related Posts