لاہور: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی لانگ مارچ کا لبرٹی چوک سے آغاز ہوگیا۔
حقیقی آزادی مارچ میں بڑی تعداد میں کارکن شریک ہیں۔ خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد بھی وہاں موجود ہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔ پہلے دن لانگ مارچ لاہور میں ہی رہے گا ۔ لبرٹی چوک سے اچھرہ، مزنگ،ایم او کالج، جنرل پوسٹ آفس چوک ،داتا دربارسے آزادی چوک پہنچے گا۔
لانگ مارچ اگلے دن شاہدرہ سے شروع ہوگا۔ دوسرے روز ہفتے کو مرید کے، کامونکی سے گوجرانوالہ پہنچے گا۔ ڈسکہ سے ہوتا ہوا سیالکوٹ پہنچے گا۔
لانگ مارچ ، سمبڑیال، وزیر آباد سے ہوتا ہوا گجرات پہنچے گا۔ لالہ موسی کھاریاں سے جہلم جائے گا۔ گوجر خان سے راولپنڈی اور چار نومبر جمعے کو راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوگا۔
عمران خان نے لانگ مارچ کی پلاننگ میں تھوڑی سی تبدیلی کردی۔ انہوں نے حکمت عملی بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں لانگ مارچ میں عوام پیدل چلیں گے اور گھروں سے جوگرز پہنچ کر آئیں کیونکہ آج صرف مینار پاکستان تک جانا ہے، درمیان میں 4 سے 5 مقامات پر خطاب ہوگا۔
شکریہ زندہ دلان لاہور 🇵🇰#حقیقی_آزادی_لانگ_مارچ pic.twitter.com/ccATjXi7Lf
— PTI (@PTIofficial) October 28, 2022
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا لبرٹی چوک میں کارکنوں سے خطاب:
عمران خان کا لبرٹی چوک میں ’حقیقی آزادی لانگ مارچ‘ کے شرکا سے خطاب میں کہنا تھا کہ اپنی 26سال کی سیاست کی جدوجہد میں یہ میں سب سے اہم سفر شروع کررہا ہوں، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس ملک کی حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں۔
عمران خان نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس ملک کے فیصلے لندن یا واشنگٹن میں نہ ہوں، اس ملک کے فیصلے پاکستان میں ہوں اور پاکستانیوں کے لیے ہوں۔
“We have always remained peaceful, and will remain peaceful this time too!”-@ImranKhanPTI #حقیقی_آزادی_لانگ_مارچ pic.twitter.com/0l6LeDJGux
— PTI (@PTIofficial) October 28, 2022
میں تمام پاکستانیوں کو پیغام دے رہا ہوں میرا یہ مارچ سیاست، الیکشن یا ذاتی مفادات کے لیے نہیں بلکہ اس کا صرف ایک مقصد ہے کہ میں اپنی قوم کو آزاد کروں اور اس کو ایک آزاد ملک بناؤں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ آج پاکستان میں تماشا دیکھ رہے ہیں کہ قوم مہنگائی میں ڈوب رہی ہے، 50سال میں سب سے زیادہ مہنگائی اس امپورٹیڈ چوروں کی حکومت نے کی ہے لیکن اپنے 1100 ارب روپے کے چوری کے کیسز معاف کرا رہے ہیں اور ان کے اور ان کے سہولت کار اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان چوروں کو قبول کر لیں گے تو غور سے سن لیں کہ یہ قوم ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔
لاہور سے حقیقی آزادی مارچ کا شاندار سفر شروع ہوچکا ہے۔ الحمداللہ
#حقیقی_آزادی_لانگ_مارچ pic.twitter.com/ywm6DhG3CW— PTI (@PTIofficial) October 28, 2022
عمران خان نے کہا کہ ہمیں کوئی یہ حکم نہ دے کہ ہم کسی اور کی جنگ میں شامل ہوں اور اپنے 80ہزار لوگوں کی کسی اور ملک کے لیے قربانی دیں، نہ کوئی ہمیں یہ کہے کہ اگر روس ہمیں سستا تیل دے رہا ہے اور میں اپنی قوم کو مہنگائی سے بچا سکتا ہوں تو کوئی ہمیں یہ حکم نہ کرے کہ ہندوستان تو روس سے سستا تیل لے سکتا ہے لیکن غلام پاکستانیوں کو اجازت نہیں، میں ایک آزاد ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اعظم سواتی نے آج پریس کانفرنس میں دو لوگوں کے نام لیے ہیں جنہوں نے ان پر تشدد کیا، انہوں نے اعظم کو ان کے گھر سے اٹھایا، ان کے پوتے پوتیوں کے سامنے تشدد کیا، اس کو ننگا کیا گیا، اس پر تشدد کیا گیا، اس سے پہلے شہباز گل کو اسی طرح اٹھا کر پولیس نے ان دونوں کے لوگوں کے حوالے کیا۔
انہوں نے شہباز ہر بھی تشدد کیا، اس کی تصویریں بنائیں جبکہ نجی ٹی وی کے صحافی کے ساتھ بھی یہی کیا۔ آرمی چیف جنرل باجوہ ا سے پوچھتا ہوں کراچی میں آئی ایس آئی کے سیکٹر کمانڈر نے جب بلاول بھٹو سے زیادتی کی اور بلاول نے اس کے خلاف بیان دیا تو آپ نے اسے ہٹا دیا، تو اب آپ ان دونوں کو بھی ہٹائیں، جنرل باجوہ یہ لوگ آپ کو بدنام کررہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس آئی آپ نے جو کل پریس کانفرنس کی، آپ نے کہا کہ میں غیرسیاسی ہوں، کہا کہ ہم سیاست نہیں کرتے، ڈی جی آئی ایس آئی ایسی سیاست والی پریس کانفرنس تو میں نے شیخ رشید کو بھی کرتے نہیں دیکھا، آپ اس پریس کانفرنس میں غیرجانبدار نہیں رہے کیونکہ آپ نے چوروں کے ٹولے کے خلاف تو بات ہی نہیں کی، سارا نشانہ عمران خان تھا۔
تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ جب اعظم سواتی کو اٹھایا گیا تو دنیا بھر کے اخباروں میں لکھا گیا کہ پاکستان کے 75سالہ سینیٹر کو اٹھایا اور اس پر تشدد کیا کیونکہ اس نے فوج کے خلاف ٹوئٹ کی۔
اس چیز کو دیکھ کر ساری دنیا میں پاکستان کی بے عزتی ہوئی، ہماری جمہوریت کا مذاق اڑا، فوج کو برا بھلا کہا گیا، فوج کوفائدہ نہیں نقصان پہنچا، یہ ہماری فوج ہے، ہمارا ملک ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا ملک مضبوط ہو، یہ حرکتیں کر کے ادارتے مضبوط نہیں ہوتے بلکہ انہیں نقصان پہنچتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے اس ملک سے جانا نہیں ہے، میرا جینا مرنا اسی ملک میں ہے۔ میں وہ پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں جو ایک آزاد ملک ہو اور آزاد ملک کے لیے ایک طاقتور فوج ضروری ہے، تو ڈی جی آئی ایس آئی صاحب ہماری تعمیری تنقید ہے جو ہم آپ کی بہتری کے لیے کرتے ہیں، ہم اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کان کھول کر سن لو، میں جو چیزیں جانتا ہوں میں اپنے ملک اور ادارے کی خاطر چپ ہوں کیونکہ میں اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، میں نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں ہوں جو یہاں دم دبا کر بیٹھا رہے اور لندن جا کر فوج کو برا بھلا کہے۔
تحریک انصاف کے چیئر مین کا اچھرہ میں خطاب:
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کا اچھرہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک میں ظلم کا نظام کبھی قبول نہیں کروں گا، پوری قوم اس تحریک میں شامل ہو، انشاء اللہ جب تک اسلام آباد پہنچیں گے عوام کا سمندر ہمارے ساتھ ہو گا اس لانگ مارچ میں سب چور بہہ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں طاقتور کے لیے ایک قانون ہے اور کمزور کے لیے دوسرا قانون ہے، چھوٹا چوری کرے تو جیل میں اور بڑا ڈاکو چوری کرے تو وہ وزیراعظم بن جاتا ہے۔
ہم نے جو آج حقیقی آزادی کی تحریک شروع کی ہے، میں ساری قوم کو بتانا چاہتا ہوں، ان چوروں کی غلامی سے بہتر موت ہے، میں کبھی چوروں کی غلامی نہیں قبول کروں گا۔