سندھ حکومت کے ایک مشیر کی نوکری جھوٹ بولنے پر منحصر ہے، حلیم عادل شیخ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت کے ایک مشیر کی نوکری جھوٹ بولنے پر منحصر ہے، حلیم عادل شیخ
سندھ حکومت کے ایک مشیر کی نوکری جھوٹ بولنے پر منحصر ہے، حلیم عادل شیخ

کراچی:سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہاہے کہ وزیراعظم نے سکھر میں 446,ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا سندھ کے لیے 1200,ارب روپے کے پیکج کا اعلان ہوچکا ہے۔

سندھ حکومت کو8ہزار سات سو اسی ارب روپے سے زائد کی رقم دی گئی لیکن کرپشن میں ترقی ہوتی رہی سندھ کی عوام کو بنیادی سہولیات تک میسر نہ ہوسکیں، سندھ حکومت کے ایک مشیر جو نوکری بچانے کی کوشش کر رہے ہیں ہمیشہ جھوٹ بولتے ہیں۔

یہ تعلیم دشمن ہیں ہمارے ہر اعلان کو روکنے کی ذمہ دارسندھ حکومت ہے، یہ خود کچھ نہیں کرتے نہ کسی کو کرنے دیتے ہیں۔وہ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پرتحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر بلال غفار اور ایم کیو ایم کے کنور نوید جمیل اورتحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی، شاھنواز جدون سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

حلیم عادل شیخ نے کہاکہ مشیر کی نوکری جھوٹ بولنے پر منحصر ہے، یونیورسٹیز کو گورنر کے ماتحت سے ہٹا کر اب وزیراعلی کے ماتحت کیا گیا، اب تو وائس چانسلر بھی رشوت لیتے پکڑے جارہے ہیں، حیدرآباد یونیورسٹی ہمارے بچوں کی تعلیم کا مسئلہ ہے۔

حیدرآباد یونیورسٹی کا چارٹرز پاس ہوچکا ہے اس کی سمری وزیراعلی کے پاس پڑی ہوئی وفاقی حکومت نے حیدرآباد یونیورسٹی پر 1.7 بلین رکھے ہیں، جب سے سندھ کی یونیورسٹیوں کے اختیارات وزیراعلیٰ کے پاس گئے ہیں کرپشن بڑھ گئی ہے۔

وائس چانسلر سے لیکر تمام افسران کے تبادلے سیاسی بنیادوں پر ہورہے ہیں،حیدرآباد یونیورسٹی کے لئے 7۔1 بلین روپے رکھے گئے ہیں وزیر اعلیٰ کے پاس جولائی 2020 سے سمری پڑی ہے سائن نہیں ہوئی۔

وزیراعظم عمران خان نے گیارہ سوارب سندھ کے دارالحکومت کراچی کو دیئے 446 ارب روپے دیگر سندھ کے اضلاع کو دیئے ہیں۔ سندھ حکومت کی اختیار میں ہوتا تو ہوا پر بھی ٹیکس لگادیتی ایک ہزار ڈاکٹرز انٹرویوں پر رکھ لیے ہیں۔

Related Posts