بھارتی فوج مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، دفتر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارتی فوج مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، دفتر خارجہ
بھارتی فوج مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، دفتر خارجہ

اسلام آباد: دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا ہے کہ بھارت کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بطور غیر مستقل رکن انتخاب پر سوالات جنم لیتے ہیں کیونکہ مقبوضہ کشمیر اور اپنے ملک میں بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اوراصولوں کے صریحاً منافی ہیں۔

عائشہ فاروقی نے کہا کہ ہم آئرلینڈ، ناروے اور میکسیکو کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لئے منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں، تاہم بھارت کے انتخاب سے بنیادی سوالات اٹھتے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سلامتی کونسل کی کئی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہا ہے، جن میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دینے کے لئے اقوام متحدہ کی نگرانی میں استصواب رائے کرانے کو کہا گیا ہے۔مگر بھارت کرنے کو تیار نہیں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہاکہ بھارتی فوج کی بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ’ایل۔او۔سی‘ کے نکیال سیکٹرمیں 27 سالہ رمیض ولد سلیم، 25 سالہ تہذیب ولد سلیم، 13 سالہ علی معروف ولد محمد معروف ساکنان گاوں رتہ جبراورباگسر سیکٹر میں 60 سال رشیدہ بی بی زوجہ محمد حسین سکنہ گاوں لیواناکھیتر شہید جبکہ 61 سالہ محمد حسین ولد فتح علی سکنہ گاوں لیوانا کھیتر شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر بھاری اور خودکارہتھیاروں اور گولہ باری سے مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے۔رواں سال بھارت نے جنگ بندی کی 1410 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 12 بے گناہ شہری شہید اور 102 زخمی ہوگئے۔

بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء وسارک) نے زوردیا کہ بے حسی پر مبنی یہ بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان واقعات سے خطے میں پہلے سے کشیدہ ماحول مزید خراب ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

Related Posts