آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر تحفظات کا اظہار کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹرپریز نے اپنے ایک بیان میں نئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کو قرض پروگرام کی شرائط کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی سکیم ایک نقصان دہ مثال پیدا کرتی ہے۔

ایسٹرپریز نے کہا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا عملہ استحکام برقرار رکھنے کے لئے پالیسیوں پر بات چیت میں مصروف ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

موڈیز نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، پاکستان کے ڈیفالٹ کا خدشہ ظاہر کردیا

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ تجاویز میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کا موقع گنوا دیا گیا ہے، بجٹ میں نئے ٹیکس اخراجات کی طویل فہرست ٹیکس کے نظام کی شفافیت کو مزید کم کرتی ہے اور اس سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کیلئے درکار وسائل میں کمی آئے گی۔

انہوں نے توانائی کے شعبے پر مالی دباؤ میں کمی کیلئے اقدامات پر زوردیا اور بجٹ کی منظوری سے پہلے اسے بہتر بنانے کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی پیشکش بھی کی۔

واضح رہے کہ 9 جون کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 24-2023 کا 144 کھرب 60 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔

Related Posts