لبنان کی حراست میں کرنل قذافی کے چھوٹے بیٹے کی بھوک ہڑتال، معاملہ کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لیبیا کے مرحوم رہنما کرنل معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی نے کہا ہے کہ لبنان میں کئی سال سے زیر حراست ان کے بھائی ھنیبال القذافی کی صحت دوران حراست بھوک ہڑتال شروع کرنے کے بعد انتہائی تشویشناک ہوگئی ہے۔

سیف الاسلام قذافی کا کہنا ہے کہ ھنیبال کئی بیماریوں کا شکار ہیں اور انہیں دیکھ بھال کی اشد ضرورت ہے۔ ھنیبال نے احتجاجا دوائی لینا بھی چھوڑ دی ہے۔ یاد رہے معمر القذافی کے چھوٹے بیٹے ھنبیال قذافی کئی سال سے لبنان میں نظر بند ہیں اور کچھ روز قبل انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی۔

سیف قذافی نے ہفتہ کے روز اپنے پریس بیان میں مزید کہا ان کے بھائی کی حراست غیر قانونی اور غیر انسانی ہے۔ خاص طور پر اس صورت میں کہ جب انہیں بغیر کسی مقدمے کے حراست میں رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

برطانوی شہزادی کے والدین افغان پناہ گزین کے مقروض ہوگئے

یہ بات بھی حیران کن ہے کہ لبنان میں ھنیبال قذافی پر 1978 میں لیبیا میں لا پتا ہونے والے لبنانی عالم امام موسیٰ الصدر کے متعلق معلومات چھپانے کے الزام میں حراست میں رکھا گیا ہے، حالانکہ الصدر کی گمشدگی کے وقت ان کی عمر صرف ایک سال تھی۔ ھنیبال نے اپنی گرفتاری کے خلاف 3 جون کو بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی اور اب ان کی طبیعت بگڑ گئی ہے۔

ھنیبال کے وکیل پال رومنز نے بتایا کہ ھنیبال قذافی کو بھوک ہڑتال سے قبل ہی پیٹ میں درد اور نقل و حرکت میں دشواری کا سامنا تھا۔

ھنیبال نے ایک لبنانی خاتون سے شادی کی تھی اور انہیں 2015 میں لبنانی عسکریت پسندوں نے شام سے اغوا کیا تھا جہاں وہ ایک سیاسی پناہ گزین کے طور پر مقیم تھے۔ ان سے لیبیا میں 1978 میں یعنی 45 سال پہلے لاپتا ہونے والے لبنانی عالم موسیٰ الصدر کے متعلق معلومات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

عالم موسی الصدر کے اہل خانہ کا خیال ہے کہ وہ لیبیا کی کسی جیل میں اب بھی زندہ ہو سکتے ہیں حالانکہ زیادہ تر لبنانیوں کا خیال ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔ اگر موسی الصدر اب تک زندہ ہوتے تو ان کی عمر 94 سال ہوتی۔

لبنانی عدلیہ نے لیبیا کے اس قیدی ھنبیال پر امام موسی الصدر اور ان کے دو ساتھیوں شیخ محمد یعقوب اور صحافی عباس بدر الدین کے متعلق معلومات چھپانے کا الزام لگایا ہے۔

لیبیا کے متعدد فریقوں کی جانب سے ھنبیال کی رہائی کے لیے مداخلت کی کوششوں کے باوجود قذافی کے بیٹے کا معاملے کا ابھی تک عدالتی تصفیہ نہیں کیا گیا۔

Related Posts