حوثیوں کا اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کا راستہ روکنے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یمن کے حوثیوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسی طرح سمندر میں سرائیل جانے والے جہازوں کو روکیں گے، جس طرح اسرائیل غزہ میں امداد لے جانے کی اجازت نہیں دے رہا۔

حوثیوں نے اپنے ایک بیان میں اسرئیل کو جانے والے ہر قسم کے سامان کا راستہ بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے  خواہ کسی بھی قوم یا ملک کا بحری جہاز ہو اب اسرائیل کے لیے امدادی سامان نہیں لے جا سکے گا۔

نواز شریف پر تنقید، بشریٰ انصاری نے ویڈیو بیان جاری کردیا

تاہم حوثیوں نے اس پابندی کے نفاذ میں یہ تخصیص نہیں کی ہے کہ وہ بحری جہاز جنگی سامان لے کر اسرائیل جانے والے ہوں گے یا صرف عام ضرورت کی تجارتی اشیا لے جانے والے کمرشل جہاز اس پابندی کی زد میں آئیں گے۔

یمن کے حوثی پچھلے کئی ہفتوں سے یمن سے جڑے سمندری راستوں میں اپنی موجودگی دکھا رہے ہیں اور اسرائیل کے حمایتی جہازوں پر راکٹ داغنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس تنا ظر میں امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے یمن خلیجی ملکوں کا ایک دورہ بھی کر چکے ہیں۔

حوثیوں کے اعلان میں کہا گیا ہے اگر غزہ میں خوراک اور ادویات کی فراہمی نہیں کی جا سکتی اور اسرائیل اس میں رکاوٹ بنا ہوا ہے تو اسرائیلی بندرگاہوں کی طرف جانے والے تمام جہاز بھی اسی طرح روک دیے جائیں گے۔ ایسے بحری جہازوں کا کسی بھی ملک سے تعلق ہوا وہ ہماری فوجی اہداف ہوں گے۔

واضح رہے یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے اسرائیل کی طرف جانےوالے سارے بحری راستوں کی ‘ بلاکیڈ ‘ کر دی ہے۔ اس سے قبل اس طرح کے اقدامات امریکہ اور یورپ کے حوالے سے بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔

Related Posts