سلامتی کونسل کی سب سے بڑی ناکامی اس کی قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونا ہے، منیر اکرم

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: آن لائن)

نیویارک: اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم  نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونا اس کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔

منیر اکرم نے جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی سلامتی کونسل کی رپورٹ پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ سالانہ رپورٹ 2022 پیش کرنا ایک انتہائی اہم ذمہ داری ہے جو چارٹر کے آرٹیکل 15 اور 24 میں بیان کی گئی ہے، بدقسمتی سے اس رپورٹ کو پیش کرنا محض ایک رسم بن کر رہ گیا ہے۔

منیر اکرم نے کہا کہ رپورٹ کونسل کے اجلاسوں اور سرگرمیوں کی عکاس ہے لیکن اس میں اس کے غور و فکر اور فیصلوں کے مادے پر کوئی مواد نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کرینگے

منیر اکرم نے زور دیا کہ کونسل کے کام کرنے کے طریقوں میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہے، درحقیقت سلامتی کونسل کی سب سے بڑی ناکامی اس کی اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں ناکامی ہے، جموں و کشمیرمیں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کا مطالبہ کرنے والی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے باوجودبھارت نے اپناتسلط جمایاہواہے۔

منیر اکرم کا کہنا تھا کہ حق خود ارادیت اور قومی آزادی کے لیے دہشت گردی کو جائز جدوجہد سے الگ کرنا بھی ضروری ہے، جو فلسطین اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنے حق خود ارادیت کا استعمال کرنے کے قابل بنانے کی کوشش ہے۔ٓ

Related Posts